لاہو ر(این این آئی) اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن کو ٹی اوآرز کے معاملے پر مذاکرات کا دروازہ بند نہیں کرنا چاہیے، فیصلے سڑکوں پر نہیں بلکہ مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر حل ہو ں گے، نواز شریف اپنی آئینی مدت پوری کریں گے ، قومی اسمبلی کے اراکین میں وزیر اعظم کے خلاف کوئی فارورڈ بلاک نہیں بند رہا ، یہ محض افواہیں ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب اسمبلی میں کے احاطہ میں میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے کیا۔اسپیکر ایاز صادق نے کہا کہ میں ٹی او آرز کے معاملے پر ہونیوالے دونوں اجلاسوں میں شامل تھا ، اس میں حکومت اور اپوزیشن دونوں کی ہی خواہش تھی کہ اس معاملے کو مل بیٹھ کر حل کیا جائے لیکن بعد میں اختلافات بڑھ گئے ، سیاست میں مذاکرات کا دروازہ کبھی بند نہیں ہوتا اور نہ ہی حکومت اور اپوزیشن کو ٹی اوآر کے معاملے پر یہ دروازہ بند کرنا چاہیے ،یہ معاملہ مل بیٹھ کر ہی حل ہو سکتا ہے ، سڑکوں پر آنے سے کسی کو روکا نہیں جاسکتا لیکن سڑکوں پر آنے کے وہی نتائج برآمد ہوں گے جو کہ اس سے پہلے برآمد ہوئے ، حکومت کو یر غمال بنا لیا گیا اور ملک کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا ، یہ فیصلے سڑکوں پر نہیں ہو ں گے بلکہ مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر حل ہو ں گے ۔ انہوں نے کہا کہ شیخ رشید کی پیشین گوئیاں سال 2002ء سے سن رہا ہوں لیکن آج تک ان کی ایک بھی پیشین گوئی پو ری نہیں ہوئی ، ان کو چاہیے کہ وہ ایک طوطا رکھ لیں جو کہ انہیں فال نکال کر دے اور بتائے کہ ملک میں کیا ہونیوالا ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے جو وزیر اعظم کے خلاف ریفرنس دائر کیا ہے اس کا فیصلہ الیکشن کمیشن کر ے گا، ریفرنس تو میں نے بھی عبدالعلیم خان کے خلاف دائر کروایا تھا پٹیشن بھی دائر کی تھی لیکن جج نے فیصلہ ہی محفوظ کر لیا ، سب جانتے ہیں کہ وہ جج پی ٹی آئی کے ایڈوائزر ہیں اصولی طورپر ان کو میرے مقدمے کی سماعت نہیں کرنی چاہیے تھی لیکن پھر بھی انہوں نے کی اور میرے ہی خلاف فیصلہ دیا ۔ اگر عبدالعلیم خان کو اپنے جھوٹے ہو نے کا ڈر نہیں ہے تو آئے کیس میں میرا سامنا کر ے لیکن جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے ، جھوٹ بولنے والے اپنی ہی دلدل میں پھنس جا تے ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں ایاز صادق نے کہا کہ اگر سارے اختیارات ہائیکورٹ کو ہی دینے ہیں تو پھر الیکشن کمیشن بنانے کا کیا فائدہ ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر دھرنے حکومت کو ٹف ٹائم نہیں دے سکے تو پانامہ لیکس پرمخالف جماعتوں کی مو جودہ حکمت عملیاں بھی ہمارے لیے کوئی ٹف ٹائم نہیں ہے ۔ نواز شریف اس ملک کے منتخب وزیر اعظم ہیں او رموجود ہ پانچ سال تک وہی رہیں گے ، ان باتوں میں کسی قسم کی کوئی صداقت نہیں ہے کہ قومی اسمبلی کے اراکین میں وزیر اعظم کیخلاف کوئی فارورڈ بلاک بن چکا ہے ، یہ محض افواہیں ہیں۔