اہور ( این این آئی )پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اور این اے122سے پی ٹی آئی کے امیدوار عبدالعلیم خان نے لاہور ہائی کورٹ کی طرف سے اُن کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی کو کالعدم قرار دینے اور اپنے حق میںآنے والے فیصلے کو سچائی کی فتح قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتی ایماء پر الیکشن کمیشن اور نادرا کا گٹھ جوڑ سامنے آگیا ہے، لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ ملک نے تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کی کاروائی کو غیر قانونی اور مینڈیٹ کے خلاف قرار دے کر الیکشن کمیشن آف پاکستان اور ایاز صادق کے خلاف میری دائر کردہ رٹ پٹیشن کو منظور کرلیا ہے ۔عبدالعلیم خان نے ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 11اکتوبر کو این اے122کے ضمنی الیکشن میں غیر قانونی طور پر 23ہزار سے زائد ووٹ حلقے کے اندر اور باہر منتقل جبکہ 4ہزار ووٹ منسوخ کیے گئے جن کے دستاویزی ثبوت اور اُن ووٹروں کی طرف سے جنہوں نے 2013میں یہاں ووٹ ڈالے تھے کے دیے گئے حلف نامے پیش کیے گئے اور جب الیکشن کمیشن سے رجوع کیا تو انہوں نے ہمیں الیکشن ٹربیونل کی راہ دکھائی اور اس کے ساتھ ہی یہ بھی قرار دیا کہ یہ حلف نامے جعلی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا موقف سنے بغیر الیکشن کمیشن کیونکر یکطرفہ کاروائی عمل میں لا سکتا تھااور اُسے کیسے الہام ہو گیا کہ حلف نامے جعلی ہیں؟ اس کے ذمہ دار الیکشن کمیشن کے وہ 4اراکین تھے جو اب فارغ ہو گئے ہیں اگر اُن میں رتی برابر بھی اخلاقی جرات ہے یا انہوں نے حکومت سے مزید مراعات یا پیسے حاصل نہیں کرنے تو وہ میڈیا کے سامنے آکر اصل حقائق بتائیں کہ انہوں نے یہ گھناؤنا اقدام کیوں کیا؟ یا کن عناصر نے یہ کام اُن سے کروایا ؟ ۔عبدالعلیم خان نے کہا کہ کسی بھی جمہوری معاشرے میں سب سے بڑا جرم صاف اور شفاف الیکشن کی چوری ہے اور اس چوری پر سینہ زوری کرتے ہوئے جعلی طریقے سے سپیکر بننے والے ایاز صادق نے میرے خلاف یکطرفہ عدالتی کاروائی شروع کروا دی لیکن آج دودھ کا دود ھ اور پانی کا پانی ہو گیا ہے ۔عبدالعلیم خان نے کہا کہ وہ الیکشن کمیشن کو اس کا ذمہ دار ٹھہرا تے ہیں اور اس ادارے کے کرپٹ اراکین کے خلاف آئندہ بھی عدالت جانے کا اعلان کرتے ہیں اگر ان میں جرات ہے تو وہ مجھے کورٹ لے کر جائیں ۔انہوں نے کہا کہ ہر شخص کو کرپشن اور الیکشن چوری کرنے والوں کے خلاف آواز بلند کرنا ہو گی ہر پاکستانی کو اُن کا احتساب کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کے کرپٹ اراکین کا محاسبہ کرنا ہو گا اگر یہ کرپٹ عناصر کسی تقریب میں جائیں انکا بائیکاٹ کرنا ہو گا ان کے بچوں کو سکولوں میں بتانا ہو گا کہ ان کے والد کتنے سنگین جر م میں ملوث ہیں جو اس ملک کا مینڈیٹ چوری کرواتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت بڑا سوالیہ نشا ن ہے کہ الیکشن کمیشن نے کن آقاؤں کو خوش کرنے کیلئے کسی چھان بین،تحقیقات اور کاروائی کے بغیر ہی میرے خلاف جعلی حلف ناموں کا یکطرفہ فیصلہ دے کر عدالتی کاروائی کا آغاز کر دیا ۔عبدالعلیم خان نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ نادرا سمیت اس ڈرامے کے باقی کرداروں کو بھی سامنے لانا ہے ۔11اکتوبر کے ضمنی الیکشن کے خلاف اُن کا کیس سپریم کورٹ میں ہے اور توقع ہے کہ وہاں سے بھی ہمارے حق میں فیصلہ آئے گا اور انشا ء اللہ دوبارہ میدان سجے کا اور ایاز صادق کو شکست فاش کا سامنا کرنا پڑے گا ۔عبدالعلیم خان نے سوالوں کے جواب میں کہا کہ کٹھ پتلی الیکشن کمیشن سے کبھی بھی جمہوریت نہیں آسکتی اب مک مکا سے الیکشن کمیشن کے ممبران نہیں بننے چاہئیں اور تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لے کر ممبران کا تقرر ہونا چاہیے ۔
این اے 122،ایاز صادق پھر مشکل میں،علیم خان نے خوشخبری سنادی
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
ویل ڈن شہباز شریف
-
آسٹریلیا کے بونڈی بیچ پر حملہ کرنے والے حملہ آوروں کی شناخت ہوگئی
-
ڈی ایس پی عثمان حیدر کے ہاتھوں بیوی اور بیٹی کے قتل کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
-
نئے سال کی آمد ! تنخواہ دار طبقے کو بڑا ریلیف مل گیا
-
پی ٹی آئی کو بڑا دھچکا، اہم رہنما کا پارٹی چھوڑنے کا اعلان
-
پاکستان میں سونے کی قیمتوں میں بڑا اضافہ
-
پانچ سو روپے ماہانہ کمانے والے کپل شرما اب کتنی دولت کے مالک ہیں؟، جان کر دنگ رہ جائیں گے
-
باجوہ نے کہا رانا بہت موٹے ہوگئے ہو، جیل میں تھے تو بہت سمارٹ تھے، فیض رانا کو پھر سمارٹ بناؤ: رانا...
-
سڈنی دہشتگردی: بھارت و اسرائیل کی پاکستان کو پھنسانے کی کوشش ناکام، حملہ آور افغان شہری نکلے
-
ڈی ایس پی عثمان حیدر کی بیوی ور بیٹی کی گمشدگی کا معمہ حل،ملزم نے خود قتل کرنے کا اعتراف کرلیا
-
جسم فروشی کے لیے لڑکیوں کی دبئی اسمگلنگ کرنے والا گروہ بے نقاب
-
طلبہ میں 7 لاکھ کروم بُکس تقسیم کرنے کا اعلان
-
سڈنی ساحل حملے میں ملوث ساجد اکرم کے بھارتی ہونے کا انکشاف
-
چیئرمین این آئی آر سی جسٹس (ر) شوکت عزیز صدیقی عہدے سے مستعفی















































