پیر‬‮ ، 09 جون‬‮ 2025 

مریخ کے سفر پر جانیوالی برمنگھم یونیورسٹی کی طالبہ میگی کا اتنا حوصلہ کہ آپ دنگ رہ جائیں

datetime 16  فروری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن:۔برطانیہ کی برمنگھم یونیورسٹی کی طالبہ میگی لوئی کو اگلے ہفتے معلوم چلے گا کہ ان کو سیارہ مریخ کے ایک طرفہ سفر پر جانے کے لیے منتخب کر لیا گیا ہے یا نہیں۔24 سالہ میگی برمنگھم یونیورسٹی میں فلکیات اور خلا کے مضمون میں پی ایچ ڈی کر رہی ہیں۔بی بی سی کے مطابق ان کا نام ان 600 افراد میں شامل ہے جو دو لاکھ امیدواروں میں سے مریخ ون مشن کے لیے شارٹ لسٹ کیے گئے ہیں۔اگر ان کو اس مشن کے لیے چن لیا گیا تو وہ اگلے دس سال تک اس کے لیے تربیت حاصل کریں گی۔مریخ ون منصوبے کے تحت 2025 سے ہر دو سال بعد مریخ پر چار افراد کو بھیجا جائے گا اور سیارے پر 40 افراد کے رہائش اختیار کرنے تک یہ سلسلہ چلتا رہے گا۔ہالینڈ کے اس منصوبے کے لیے پہلے چار افراد کو مریخ پر بھیجنے کے لیے تقریباً چار ارب پاؤنڈ درکار ہیں اور اس کی فنڈنگ نجی ادارے اور عام لوگ کر رہے ہیں۔منصوبے کے لیے ابھی صرف تقریباً پانچ لاکھ پاؤنڈ ہی جمع ہوسکے ہیں۔مریخ ون کا شمار ان بہت سارے منصوبوں میں ہوتا ہے جن کے تحت لوگوں کو سیارہ مریخ پر بھیجنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ لیکن اس منصوبے کی منفرد بات یہ ہے کہ اس میں ’رئیلٹی‘ ٹی وی شو کے ذریعے چنا جائے گا کہ کس کو مریخ پر بھیجا جائے اور وہاں سے مریخ کی زندگی کو ٹی وی پر نشر بھی کیا جائے گا۔کوونٹری میں رہنے والی میگی کا شمار ان بہت سے برطانوی شہریوں میں ہوتا ہے جن کو اس منصوبے کے لیے شارٹ لسٹ کیا گیا ہے اور ان سے پوچھنے کے لیے ہمارے پاس بہت سے سوالات تھے۔
میگی آپ واپس کیوں نہیں آسکیں گی؟
اگر ہم واپس آئیں تو اس پر زیادہ خرچہ ہوگا کیونکہ واپسی کے لیے بھی ایندھن درکار ہوگا۔ اس کے علاوہ ہوسکتا ہے کہ ہماری صحت ہی اس کی اجازت نہ دے کیونکہ جو بھی خلا میں جاتا ہے اس کی صحت پر منفی اثرات پڑتے ہیں۔ انٹرنیشنل سپیس سٹیشن پر جو خلا باز ہیں وہ جب واپس زمین پر آتے ہیں تو ان کو دوبارہ سے چلنا سیکھنا پڑتا ہے۔
اس منصوبے کے لیے تقریباً 6 ارب ڈالر درکار ہیں کیا آپ کو اپنے رشتہ دار اور دوست احباب یاد نہیں آئیں گے؟
ہاں یہ سچ ہے کہ میں اپنے رشتہ داروں اور دوستوں کو کبھی مل نہیں سکوں گی لیکن میں ان کی تصاویر دیکھ سکتی ہو اور اس کے علاوہ انٹرنیٹ پر بھی ان سے رابطہ کر سکوں گی۔‘آپ کے خاندان والے اور دوست اس بارے میں کیا رائے رکھتے ہیں؟وہ سمجھتے ہیں کہ شاید میں پاگل ہوں اور ان سب کی خواہش ہے کہ میں اس مشن کے لیے منتخب نہ ہوں۔ خاص طور پر میری والدہ یہ سمجھ رہی ہیں کہ میں مذاق کر رہی ہوں۔ وہ کہتی ہیں کہ تم کب جا رہی ہو اور جب تم چلی جاؤ گی تو کیا تمہاری رقم میں لے سکتی ہوں۔
کیا آپ کو اپنے پیاروں کو چھوڑ کر جانے کا دکھ ہو گا؟
ہاں دکھ تو ہو گا اور اگر میں منتخب بھی ہوگئی تو میرے پاس یہ اختیار ہو گا کہ میں جاؤں یا نہ جاؤں۔ اگر میں منتخب نہ ہوئی تو کم از کم مجھے یہ مشکل فیصلہ نہیں کرنا پڑے گا۔
اگر انٹرنیٹ خراب ہوگیا تو؟
اگر ایسا ہوا تو بہت ہی برا ہو گا، میں گھر والوں سے رابطہ نہیں کر سکوں گی۔ مگر اس سلسلے میں ہمیں تربیت دی جائے گی اور امید ہے کہ ہم اس طرح کی خرابیوں کو ٹھیک کر لیں گے۔مریخ پر ہم سادہ خوراک ہی کھا سکیں گے اور ہو سکتا ہے کہ ہمیں وہاں پر کیڑے مکوڑے کھانے پڑیں
میگی لوئی
کیا آپ مریخ پر ماں بننا پسند کریں گی؟
میں اس کے لیے تیار ہوں، میں مریخ پر بچہ پیدا کر نے والی پہلی عورت بن سکتی ہوں لیکن مجھے اندازہ ہے کہ اس میں زچہ وبچہ کی جان کو خطرہ بھی ہو سکتا ہے۔
سب سے بڑے خطرات کیا ہیں؟
مریخ پر بھیجے جانے والے ہر تین میں سے ایک مشن ناکام ہو جاتا ہے اور اس چیز کی قوی امید ہے کہ سیارے پر پہنچنے سے پہلے ہی ہمارا راکٹ تباہ ہو جائے۔ اس کے علاوہ مریخ پر آکسیجن بھی نہیں ہے اور ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہو گا کہ ہم مطلوبہ مقدار میں آکسیجن پیدا کر رہے ہیں۔
آپ کہاں رہیں گی؟ کیا پہنیں گی؟ اور اپنی صفائی کا کیسے خیال رکھیں گی؟
انٹرنیشنل سپیس سٹیشن پر خلا باز ایسے کپڑے پہنتے ہیں جن کو استعمال کے بعد پھینک دیا جائے کیونکہ وہاں دھونے کے لیے پانی تو ہوتا نہیں۔ ہم جب یہاس سے روانہ ہوں گے تو خاص قسم کے سوٹ پہنے ہوں گے۔ ہم وہاں گنبد نما سٹرکچر میں رہیں گے جس میں ایک بیڈروم، لاؤنج اور کام کرنے کی جگہ کے ساتھ ساتھ ایسی جگہ بھی ہو گی جہاں ہم اپنے کھانے کے لیے کچھ اگا سکیں۔ ہم مٹی سے پانی بھی نکالیں گے۔ اور پھر نہایا جا سکے گا۔ لیکن مریخ پر پہنچنے میں چھ سے نو ماہ لگا جائیں گے۔
اگر وہاں پر آپ کا چپس کھنے کا من کیا تو کیا کریں گی؟
مریخ پر ہم سادہ خوراک ہی کھا سکیں گے اور ہو سکتا ہے کہ ہمیں وہاں پر کیڑے مکوڑے کھانے پڑیں۔ ویسے میں کھانے پینے کی ذیادہ شوقین نہیں ہوں۔
کیا یہ مشن واقعی ہونے جا رہا ہے؟
اس مشن کے لیے ابھی مطلوبہ رقم جمع نہیں کی جا سکی لیکن ناسا سمیت دیگر ادارے اس میں دلچسپی لے رہے ہیں اور مجھے امید ہے کہ اگر مریخ ون کامیاب نہ بھی ہوا تو مستقبل میں اس طرح کا کوئی نہ کوئی مشن ضرور کامیاب ہو گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیرا کوٹا واریئرز


اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…