نوشہرہ: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ سینیٹ انتخابات میں خفیہ رائے شماری کا سلسلہ ختم ہونا چاہیے، سینیٹ کے ارکان کا انتخاب اب براہ راست ہونا چاہیے۔
سینیٹ الیکشن کے حوالے سے انہوں نے مزید کہا کہ جمہوریت کا مطلب شفافیت ہے، خفیہ رائے شماری سے ووٹ کی قیمت لگتی ہے، جتنا چھوٹا الیکٹرول کالج ہوتا ہے اتنا زیادہ پیسہ چلتا ہے۔
نوشہرہ میں صحافیوں سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ سانحہ بلدیہ کی جے آئی ٹی رپورٹ پرفوری عمل ہونا چاہیے، ملک میں کوئی مسلح گروپ نہیں ہوناچاہیے، سانحہ بلدیہ ٹاؤن کے ذمہ داروں کے لیے کوئی معافی نہیں، سانحہ بلدیہ میں معصوم مزدوروں کو زندہ جلا دیا گیا۔
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کے خلاف برطانوی حکومت کو لکھے جانے والے خط کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اصل ذمہ داری نواز شریف کی حکومت کی بنتی ہے، وفاقی حکومت چاہتے تو سب کچھ ہو سکتا ہے۔
اسکاٹ لینڈ یارڈ میں پہلے کی کارروائی کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ 2007 میں جنرل پرویز مشرف کے ساتھ ایم کیو ایم اور اس کےبعد آصف زرداری کی حکومت آئی تو وہ برطانیہ کے اتحادی بنے، اسی لیے برطانیہ کچھ کرنے کو تیار نہیں تھا، اگر نواز شریف واقعی میں چاہتے ہیں تو برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون سے کہیں کہ کوئی بھی برطانیہ میں بیتھ کر پاکستان میں مسائل پیدا نہ کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ کے قانون میں تشدد پر اکسنا بھی جرم ہیں وہاں بیٹھ کر یہاں لوگوں کو دھمکیاں دینا، تاجوں کو دھمکیاں دینا، زہرہ حسین کو بھی دھمکی دی گئی پھر ان کا قتل ہوا، یہ سب برطانیہ کے قانون کی خلاف ورزی ہے۔
نوشہرہ میں ایلیٹ پولیس ٹریننگ سینٹر میں خواتین فورس کی ترنیب کی تکمیل پر انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا پولیس نے دہشت گردی کے خلاف سب سے زیادہ قربانیاں دیں، صوبائی حکومت نے اپنے خرچ پر پولیس اہلکاروں کو ٹریننگ دی، وفاق نے خیبر پختونخوا کو اب تک فنڈز نہیں دیئے۔