منگل‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2025 

جامعہ حفصہ میں مقیم خاتون عظمیٰ قیوم اور ان کے والدین کے درمیان صلح ہو گئی، گھر جانے کا حکم

datetime 9  فروری‬‮  2015 |

اسلام آباد۔۔۔۔۔پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کی عدالت نے لال مسجد سے منسلک جامعہ حفصہ میں مقیم خاتون عظمیٰ قیوم اور ان کے والدین کے درمیان صلح ہونے پر عظمیٰ کو گھر جانے کا حکم دیا ہے۔عظمیٰ قیوم کے والد شیخ محمد قیوم نے پشاور کے سانحے کے بعد لال مسجد کے سابق خطیب کو ان کے طالبان نواز رویے کے بعد عدالت سے رجوع کیا تھا کہ ان کی بیٹی کو جامعہ حفصہ والوں نے ’یرغمال بنایا ہوا ہے اور ان کی برین واشنگ کر دی ہے‘۔شیخ قیوم کے مطابق ان کی 26 سالہ بیٹی جون 2014 میں جامعہ حفصہ گئی تھیں اور تب سے وہ ادھر ہی مقیم تھیں۔شیخ قیوم کے وکیل محمد حیدر امتیاز نے بی بی سی کو بتایا کہ ان کے موکل نے ہیوم رائٹس سیل میں درخواست دی تھی جس پر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے اس کیس کو سیشن کورٹ بھیجا۔
شرائط کیا ہیں؟

عظمیٰ قیوم کی شرائط
مزید تعلیم جاری رکھیں گی
گھر میں شرعی ماحول ہو گا
شادی میری مرضی سے ہو گی
جامعہ حفصہ کے لوگوں سے ملنے کی اجازت ہو گی
والدین کی شرائط
عظمیٰ اب گھر سے نہیں بھاگیں گی
جامعہ حفصہ کے لوگوں سے والدین کی موجودگی میں ملاقات
حیدر امتیاز نے بتایا کہ والدین اور بیٹی کے درمیان ایک صلح نامہ ہوا ہے۔ ’کچھ شرائط عظمیٰ کی تھیں اور کچھ ان کے والدین کی۔ دونوں شرائط ماننے پر رضا مند ہو گئے ہیں جس پر سیشن کورٹ جج نذیر احمد گجانہ نے عظمیٰ کو والدین کے ساتھ جانے کا حکم دیا ہے۔‘شیخ قیوم کے وکیل نے مزید بتایا کہ پیر کو جامعہ حفصہ کی منتظم امِ حسان کو طلب کیا اور کہا کہ ’صلح نامہ ہو گیا ہے اور اب آپ بھی اس معاملے کی مزید پیروی نہ کریں۔‘حیدر امتیاز کا کہنا تھا کہ وہ اپنے موکل کی جانب سے ایک حلف نامہ عدالت میں جمع کرا دیں گے جس کے بعد ان کے موکل اپنی بیٹی کو اپنے ساتھ لے جا سکتے ہیں۔وکیل حیدر امتیاز کے مطابق سیشن جج ویسٹ نے سیکشن 491 کے تحت کارروائی کی اور عظمیٰ کو پہلے جامعہ حفصہ سے دارلامان بھجوایا گیا تاہم وہاں اس کی والدین سے ملاقات نہیں ہو سکی۔بعدازاں عظمیٰ کو خواتین کے شیلٹر ہوم میں دس روز تک رکھا گیا اور پھر والدین سے ملاقات کا انتظام کیا گیا۔’جب وہ دارلامان میں تھیں تو وہ خاندان سے بات نہیں کرنا چاہتی تھیں۔ تاہم جب وہ شیلٹر ہوم میں گئیں تو خاندان سے روز ملاقاتیں ہوئیں تو صورتحال بہتر ہوئی۔‘

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جہانگیری کی جعلی ڈگری


میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…