اسلام آباد(این این آئی)رمضان المبارک میں ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہے کہ ر مضان کی برکتوں سے پورا فائدہ اٹھانے کیلئے روزے رکھے۔لیکن مریضوں کیلئے یہ ضروری ہے کہ روزہ رکھنے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کرلیں۔تاکہ وہ بتا سکے کہ دواؤں کے معمولات میں تبدیلی کر کے آپ روزہ رکھ سکتے یا روزہ کے نتیجہ میں آپکی بیماری میں اضافہ ہو سکتا ہے اسلےئے روزہ نہ رکھیں۔یہ بات شفاانٹرنیشنل میں روزہ اور صحت کے عنوان سے منعقدہ آگہی سمینارسے خطاب کرتے ہوئے شفا کے ماہرامراض ذیابیطس وغدود ڈاکٹر اسامہ اشتیاق نے کہی انہوں نے کہا ذیابیطس کے ہر مریض کی کیفیت یکساں نہیں ہوتی۔اس لئے ڈاکٹر ہی اس کی صحت کا جائزہ لیکر صحیح مشورہ دے سکتا ہے۔انہوں نے مشورہ دیا کہ ذیابیطس کے علاوہ گردوں کے مرض میں مبتلا مریضوں کو بھی ڈاکٹر کے مشورہ بغیر روزہ نہیں رکھنا چاہیے۔ڈاکٹر اسامہ نے کہا کہ جسم میں شوگر کی بہت ذیادہ یا بہت کم ہونے کی صورت میں جان کو خطرہ ہوسکتا ہے۔اسی طرح گردے کے مریضوں میں جسم میں پانی ونمکیات کی کمی یا زیادتی گردوں کو مستقل نقصان کا سبب بن سکتی ہے۔شفا کی ماہر غزائیت زینب غیور نے مشورہ دیا کہ ذیابیطس کے مریض سحر اور افطار میں وافر مقدار میں پانی اور دیگر مشروبات جو شوگر اور کیفین فری ہوں انکا استعمال کریں۔اور ایسی غذائیں کھائیں جن میں پروٹین خاصی مقدار میں ہوں جیسے مرغی مچھلی وغیرہ اور چکنائی کا استعمال کم سے کم کریں۔شفا انٹرنیشنل کے اسلامک سینٹر کے ذمہ دار عظمت اللہ قریشی نے بتایا رمضان کے دوران بالعموم صحت کے حوالہ سے بہت سے سوالات پوچھے جاتے ہیں۔اس لئے جان لیجئے کہ اگر مریض ہوتو اسکو رخصت ہے کہ وہ روزہ چھوڑ دے اور بعدمیں اتنی ہی تعداد پوری کر لے۔دائم المرض ہونے کی صورت میں کفارہ کہ طورپر فدیہ دیا جاسکتاہے۔جو ایک شخص کو دو وقت کے کھانے کے برابرہے۔چھوٹ ایسے بہت بوڑے لوگوں کیلئے بھی ہے جن کی صحت روزہ رکھنے کی اجازت نہیں دیتی ان کی علاوہ حاملہ خواتین بھی روزہ کی رخصت سے فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔یہی چھوٹ دودھ پلانے والی ماؤں کو بھی ہے۔عظمت اللہ قریشی نے بتایاکہ شرعاانجکشن لگوانے سے اگر وہ طاقت کا نہ ہو خون دینے سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔اسی طرح کثیر علماء کا یہ بھی فتوی ہے کہ دمہ کی صورت میں پفر اورپیچزکے استعمال سے بھی روزہ نہیں ٹوٹتا۔شفا انٹرنیشنل کی جانب سے منعقدہ اس سیمینار میں ڈاکٹروں،طلبہ،اور عام لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں