اسلام آباد(نیوزڈیسک)مسلم لیگ ن،تحریک انصاف،پیپلزپارٹی،ایم کیو ایم،مسلم لیگ ق،پاکستان کی5بڑی سیاسی جماعتیں پاناما لیکس کے گرداب میں،احتساب کون کرے گا؟ بڑا سوال اُٹھ کھڑا ہوا، تفصیلات کے مطابق پانامہ لیکس میں اس وقت ملک کی پانچوں بڑی سیاسی جماعتوں کے اہم رہنما کسی نہ کسی طرح ملوث ہوچکے ہیں اب سوال یہ اُٹھ کھڑا ہوا ہے کہ ان کا احتساب کون کرے گا ؟ یہ پانچوں جماعتیں کسی نے کسی طرح ماضی میں بھی حکومتوں کاحصہ رہی ہیں اور اب بھی حکمران ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ ن میں وزیراعظم نوازشریف کے بعد ان کے بیٹوں اور دیگر افراد کے نام اس لیکس میں نظر آئے تو تحریک انصاف کے علیم خان اور عمران خان کے دست راست بھی پیچھے نہ رہے جبکہ پیپلزپارٹی ،ایم کیو ایم اور پاکستان مسلم لیگ ق کے مونس الٰہی کو بھی پاناما لیکس کا طوفان لے ڈوبا۔حقیقت یہ ہے کہ پاناما لیکس کی دوسری قسط کے ساتھ ہی پاکستان کا سیاسی میدان بھی بہت بڑے گرداب کی زد میں آگیا ہے سب سے بڑا سوال اس وقت یہ ہے کہ یہی وہ جماعتیں ہیں جو یا تو اقتدارمیں ہیں اور یا ان کااقتدار کے ایوانوں میں آنا جانا لگا رہتا ہے اب اگر ان کااحتساب کوئی کرے گا تو کون کرے گا؟ مزے کی بات یہ ہے کہ پاناما لیکس کے آنے کے بعدالزام لگانے والوں میں بھی یہ ہی لوگ شامل ہیں اور ان لیکس کی تحقیقات کیلئے بنائے جانے والے میکنزم کی تیاری میں بھی یہی لوگ شامل ہیں۔ ایسے حالات میں اگر کسی بات پر ان جماعتوں نے اتفاق کربھی لیا تو کیا عوام اس کو قبول کریںگے؟