جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

جہانگیر ترین نے اعتراف کر لیا

datetime 27  اپریل‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیو ز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے قریبی ساتھی اور رکن قومی اسمبلی جہانگیر ترین نے اعتراف کیا ہے کہ فاروقی پلپ کمپنی خریدنے سے قبل اس کے قرضے معاف ہو چکے تھے اور یہ کمپنی میرے داماد کی تھی ، کسی بھی کمپنی کو خریدنا میرا حق ہے ، اگر تحقیقات کے لئے کمیشن بنا تو اس کے سامنے پیش ہونے کو تیار ہوں، اثرورسوخ استعمال کرکے قرضے معاف کروانے کا تاثر غلط ہے ۔وہ منگل کو ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔ جہانگیر ترین نے کہا کہ وہ وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات کی کسی بھی بات کا جواب نہیں دینا چاہتے کیونکہ وہ ہمیشہ جھوٹ بولتے ہیں ۔ اس وقت ہم سے اہم ایشو پانامہ لیکس کا ہے کیونکہ اس میں وزیر اعظم نواز شریف کے بیٹوں کی دو کمپنیوں کی نشاندہی ہوئی ہے اور یہ کمپنیاں وزیر اعظم کے بیٹوں کے نام ہیں ۔ وفاقی وزراءان باتوں کا جواب دینے کے بجائے مجھ پر حملے کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جنہوں نے قرضے معاف کروائے ان کی کئی بار انکوائری ہو چکی ہے ۔ جہانگیر ترین نے کہا کہ میں 2002 ،2008 اور 2013 میں الیکشن لڑا اگر مجھ پر لگائے گئے الزامات درست ہوتے تو میرے کاغذات نامزدگی مسترد ہو جاتے ایک سوال کے جواب میں جہانگیر ترین نے کہا کہ انہوں نے فاروقی پلپ کمپنی اپنے داماد کی فیملی سے خریدی اور اس کمپنی میں میرے داماد کا بھی حصہ تھا ۔ کمپنی خریدنے سے قبل تمام قرضے معاف ہو چکے تھے جب کہ کمپنی بعد میں خریدی گئی ۔ مجھ پر اثرو رسوخ استعمال کرکے قرضے معاف کروانے کے الزامات بے بنیاد ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ( ن) والے بوکھلاہٹ کا شکار ہیں ۔ مجھ پر لگائے جانے والے تمام الزامات بے بنیاد ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دیگر کمپنیوں کے قرضے معاف کروانے سے متعلق الزامات بھی بے بنیاد ہیں میں ان کمپنیوں کو نہیں چلا رہا میرا ان کمپنیوں میں تھوڑا سا حصہ ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس کی تحقیقات کے لئے کمیشن نے سب سے پہلے وزیر اعظم اور ان کے خاندان کی تحقیقات ہونی چاہیے اور اگر مجھے طلب کیا گیا تو میں کمیشن کے سامنے ضرور پیش ہوں گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…