کراچی(نیوزڈیسک) نئے مالی سال کے دوران 600 ارب روپے کے نئے ٹیکسز لگانے کا فیصلہ۔ اگلے بجٹ میں ایف بی آر کا ریونیو ہدف 3700ارب روپے مقرر کرنے کی تجویز پیش کردی گئی۔ نان فائلرز اور پرتعیش اشیاپر زیادہ ٹیکسز لگائے جائیں گے۔ اگلے مالی سال کے دوران کس کس پر کتنا ٹیکس لگے گا ، ایف بی آر نے بجٹ تجاویز کو حتمی شکل دینا شروع کردی ہے۔تفصیلات کے مطابق نئے بجٹ میں پرتعیش اشیاپر کسٹمز اور ریگو لیٹری ڈیوٹی 15 فیصد برقرار رکھنے جب کہ ڈیری مصنوعات پر بھی اضافی ٹیکسز لگانے کی تجویز کی زیرغور ہے۔ اگلے مالی سال کے دوران تمام شعبوں کے لیے ٹیکس کی زیرو شرح کو مکمل طور پر ختم کردیا جائے گا اور گاڑیوں ، موٹر سائیکلوں ، رکشوں، ٹرکوں اور بسوں کے آلات اور پرزوں کی درآمد پر ٹیکس چھوٹ ختم کردی جائے گی۔مالدار طبقے پر سپر ٹیکس کا نفاذ بھی برقرار رکھا جائے گا۔ نان فائلرز پر ٹیکسوں کی شرح میں اضافہ کیا جائے گا۔ حکام کا کہنا ہے کہ رواں سال ایف بی آر کا ریونیو ہدف 3104 ارب روپے مقرر کیا گیا تھا۔ مالی سال کے نو ماہ کے دوران ایف بی آر 2100 ارب روپے سے زائد ٹیکس اکٹھا کرچکا ہے۔ 30جون تک ایف بی آر 3104ارب روپے کا مقررہ ہدف حاصل کرلے گا جس کی بنیاد پر اگلے مالی سال کے لیے ایف بی آر کا ہدف 3700 ارب روپے مقرر کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔