کراچی(این این آئی)پاناما لیکس کے بعد آف شور کمپنیوں کے ایک اورسکینڈل نے تھرتھلی مچادی،صرف ایک سال میں اربوں ڈالر پاکستان سے بھارت منتقل،پاکستان سے آف شور کمپنیوں کے نام پر 4ارب 70کروڑ ڈالر بذریعہ دبئی بھارت بھجوائے جانے کا انکشاف ہواہے ۔تفصیلات کے مطابق پانامہ لیکس کا شور ابھی تھما نہیں کہ آف شور کمپنیوں کا ایک اور اسکینڈل بے نقاب ہوگیا۔ایف بی آر کے خصوصی سیل کی رپورٹ کے مطابق پاکستان سے ایک سال کے دوران آف شور کمپنیوں کے نام پر 4ارب 70 کروڑ ڈالر پاکستان سے براستہ دبئی بھارت بھجوائے گئے ۔ورلڈ بینک کی رپورٹ میں رقم بھارت بھجوانے کی تصدیق کے بعد ایف بی آر کے ان لینڈ انٹیلی جنس اورانوسٹی گیشن ونگ نے تحقیقات کا آغاز کیا۔ رپورٹ کے مطابق رئیل اسٹیٹ کے نام پر سرمایہ کاری ظاہر کرکے رقم باہر بھجوائی گئی کروڑوں ڈالر بھجوانے والوں میں وہ لوگ شامل ہیں جو یا تومعمولی ٹیکس دیتے ہیں یا پھر سرے سے دیتے ہی نہیں ہیں۔ذرائع کے مطابق چئیرمین ایف بی آر نے اسکینڈل کی تحقیقات رکوادی ہیں ۔ ایف بی آر رپورٹ کے مطابق جن آف شور کمپنیوں کے نام پر رقم باہر بھجوائی گئی ان میں ایک کے مالک حسین علی سنجوانی کےخلاف مصر نے ریڈ وارنٹ جاری کئے ہوئے ہیں جبکہ دوسری کمپنی کا ذمہ دار رگھو راج بالا کرشنا بھارتی شہری ہے ۔دستیاب دستاویزات کے مطابق ابتدائی طور چار سوباسٹھ ایسے افراد کا سراغ لگایا گیا ہے جن کے ظاہر اثاثے باہر بھجوائی جانی والی رقم کے مطابق نہیں ہے۔