مظفرآباد(این این آئی) کشمیر کونسل کے انتخابات فی ممبر20کروڑ روپے سے تجاوز کرگیا نظریاتی کارکن پریشان 5سال قبل فی ممبر 20لاکھ روپے کی بولی شروع ہوئی تھی کشمیر کونسل میں ٹکٹ کے حصول کے لیے پیپلزپارٹی کی جانب سے 62درخواستیں جمع کی گئیں جن میں نمایاں میریونس ، امجد جلیل ، عامر ذیشان، فیصل راٹھور ،رفیق نیئر، پرویز اعوان، اظہر بڑالوی، اصغر قریشی دوڑ میں شامل ہیں ن لیگ کی طرف سے ایک نشست کے لیے سلطان محمود چوہدری کے قریبی ساتھی اور چندماہ ن لیگ میں شامل ہونے والے عظیم بخش اور سابق وزیراعظم سردار سکندر حیات کے بھائی سردار نعیم خان کے درمیان مقابلہ21اپریل تک ہوگا۔ کشمیر کونسل کی خالی ہونے والی 4نشستوں کے لیے حکمران جماعت پیپلزپارٹی دو نشستوں پر آسانی سے دو امیدوار منتخب کرسکتی ہے۔تاہم تیسرے ممبر کے لیے پی پی پی کی قیادت اپنی ہی پارٹی کے اقتدار پسند ممبران اسمبلی کے دھڑے سے مذاکرات جاری رکھے ہوئے ہے مذکورہ دھڑنے نے ن لیگ کو کشمیر کونسل میں دوممبران اسمبلی بنانے کیلیے جماعت کا یقین دلایا تھا تاہم ن لیگی قیادت نے حوصلہ افزائی نہیں کی۔ جس کے بعد امکان ہے کہ حکمران جماعت پیپلزپارٹی ، مسلم کانفرنس اور ایم کیو ایم مل کر تیسرے ممبر کا انتخاب کریں گے۔ کشمیر کونسل کا ممبر بننے کے لیے سرمایہ کاری نے آزاد کشمیر کے نظام کو تباہ کررکھا ہے۔امجد جلیل نے ووٹوں کی بولی میں 20کروڑروپے کی بولی لگائی ہے جو نظریاتی کارکنوں کے لیے پریشانی کا باعث بن سکتی ہے۔