آک لینڈ(نیوز ڈیسک) اگرچہ ایلوپیتھک طریقہ علاج پر یقین رکھنے والے قدرتی جڑی بوٹیوں سے علاج کو زیادہ اہمیت نہیں دیتے لیکن نیوزی لینڈ کے سائنسدانوں نے ایک تازہ تحقیق میں معلوم کیا ہے کہ سگریٹ چھوڑنے کیلئے استعمال ہونے والی انگریزی ادویات کو ایک پودے سے حاصل کئے گئے مرکبات نے پیچھے چھوڑ دیا ہے اور یہ قدرتی طریقہ کہیں زیادہ موثر ثابت ہورہا ہے۔ جدید طریقہ علاج کے مطابق سگریٹ چھوڑنے والوں کو نکوٹین پیچ یا گم استعمال کروائی جاتی ہے لیکن سائنسدانوں نے اس تحقیق کیلئے 1300 سے زائد افراد کو دو گروپوں میں تقسیم کیا اور ایک کو ”گولڈن رین“ نامی پودے سے حاصل کیا گیا ست استعمال کروایا جبکہ دوسرے گروپ نے روایتی طریقہ استعمال کیا۔ چھ ماہ بعد معلوم ہوا کہ پودے کا ست استعمال کرنے والے 143 افراد سگریٹ چھوڑ چکے تھے جبکہ دوسرےگ روپ کے صرف 100 افراد سگریٹ سے پرہیز کررہے تھے۔ سائنسی جریدے ”نیوسائنٹسٹ“ میں شائع ہونے والی تحقیق میں اس امید کا بھی اظہار کیا گیا ہے کہ پودے کے ست کو عنقریب گولیوں کی شکل میں تبدیل کرکے سگریٹ نوشی ترک کرنے کی دوا کے طور پر متعارف کروایا جائے گا۔