سان فرانسسکو (نیوز ڈیسک) اچھی صحت کیلئے روانہ 8 گلاس پانی پینے کی نصیحت اس قدر زیادہ کی جاتی ہے کہ اب بچے بچے کو یہ بات معلوم ہوچکی ہے، مگر سائنسدانوں نے ایک حالیہ تحقیق کے بعد اس بہت عام پائے جانے والے خیال کو مکمل طور پر بے بنیاد قرار دے کر دنیا کو حیرانی میں مبتلاءکردیا ہے۔پروفیسر ایرن ای کیرل کا کہنا ہے کہ وہ اس جھوٹ سے اس قدر تنگ آگئے کہ ’نیویارک ٹائمز‘ میں اس کے متعلق ایک مضمون لکھنے کا فیصلہ کیا۔وہ کہتے ہیں کہ ابتدائی طور پر ماہرین صحت نے یہ رائے پیش کی کہ پانی کی روزانہ ضرورت 8 گلاس کے برابر ہے، مگر اس میں وہ پانی بھی شامل ہے جو سبزیوں، پھلوں اور دیگر خوراک میں موجود ہوتا ہے اور بالواسطہ طور پر ہمارے جسم میں پہنچتا ہے۔ اس رائے کا مطلب ہرگز یہ نہیں تھا کہ روزمرہ خوراک کے ساتھ اضافی طور پر 8 گلاس پانی بھی پیا جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس غلط فہمی کا آغاز غالباً 1945ئ کی فوڈ اینڈ نیوٹریشن سفارشات سے ہوا، لیکن لوگوں نے یہ بات نظر انداز کردی کہ پانی کی بتائی گئی مقدار کا زیادہ تر حصہ ہماری روزمرہ خوراک میں پہلے ہی موجود ہوتا ہے۔پروفیسر کیرل نے اپنے مضمون میں واضح کیا ہے کہ 8 گلاس پانی پی کر جلد کو نرم و ملائم، چہرے کو خوبصورت اور جسم کو بیماریوں سے محفوظ رکھنے کا نظریہ مکمل طور پر بے بنیاد ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ روزانہ 8 گلاس پانی پینے کی کوشش میں خود کو مصیبت میں مت ڈالیں کیونکہ آپ کے جسم کو صرف اتنے پانی کی ضرورت ہے جتنی آپکو پیاس محسوس ہو، لہٰذا جب پیاس محسوس ہو تو ضرورت کے مطابق پانی پی لیں، یہی آپ کے لئے پانی کی مناسب ترین مقدار ہے۔