اسپاٹ فکسنگ میں سزا ختم ہونے کے بعدمحمد عامر کلب کرکٹ میں جلوے بکھیرنے لگے، لاہور میں اپنے پہلے ہی میچ میں عمدہ لائن و لینتھ سے حریف بیٹسمینوں کو جکڑے رکھا، 5 اوورز میں صرف 8 رنز دے کر2 وکٹیں اپنے نام کیں، آل راؤنڈ عبدالرحمان نے بھی صلاحیتوں کا بھرپور اظہار کرتے ہوئے سنچری جڑنے کے بعد 3 بیٹسمینوں پر ہاتھ صاف کیا۔
تفصیلات کے مطابق 2010 میں دورئہ انگلینڈ کے دوران بدنام زمانہ اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے باعث پاکستان کیلیے بدنامی کا باعث بننے والے لیفٹ آرم پیسر محمد عامر نے آئی سی سی کی جانب سے ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کی اجازت ملنے کے بعد باقاعدہ طور پرکلب کرکٹ کا آغاز کردیا، منگل کو فیصل ٹاؤن میں عامر نے ویسٹ زون لیگ میں شاہ فیصل کلب کی قیادت کی، اس میچ میں ان کے ہمراہ انٹرنیشنل کرکٹر عبدالرحمان نے بھی شرکت کی۔
محمد عامر نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اورٹیم نے مقررہ40 اوورز میں 6 کھلاڑیوں کے نقصان پر261 رنز بنائے، عبدالرحمن نے شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے گراؤنڈ کے چاروں اطراف آزادانہ اسٹروک کھیلے، لیفٹ ہینڈ آل راؤنڈر نے 9 چوکوں اور 5 چھکوں کی مدد سے 121 رنز کی ناقابل شکست اننگز تراشی، محمد عامر گراؤنڈ میں موجود شائقین کو بیٹنگ سے زیادہ محظوظ نہ کرسکے اور صرف 10 رنزرآؤٹ ہوگئے، ربانی یوسف نے3 جبکہ عبدالمتین نے2 وکٹیں لیں، جواب میں شاہ کمال کلب33.2 اوورز میں 118 رنز پر ڈھیر ہوگیا۔
محمد عامر اٹیک کرتے ہوئے حریف بیٹسمینوں کو پریشان کیے رکھا انھوں نے میچ میں 5اوورز کے دوران صرف 8 رنز دیے اور ساتھ دو وکٹیں بھی حاصل کیں۔ ناقابل شکست سنچری جڑنے والے عبدالرحمان نے گیند کے ساتھ بھی حریف ٹیم کو پریشان کیے رکھا اور 27 رنز کے بدلے3 وکٹیں حاصل کیں، واحد الرحمن نے 50 رنز کی مزاحمتی اننگز کھیلی، محمد عامر کو دیکھنے کیلیے شائقین کی بڑی تعداد گراؤنڈ میں موجود تھی جبکہ کوریج کیلیے میڈیا کی گاڑیوں اور نمائندوں نے بھی بڑی تعداد میں میدان کا رخ کیا۔