اسلام آباد(نیو زڈیسک )سیاسی و عسکری قیادت نے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے دہشت گردوں اور انکے سہولت کاروں کیخلاف کارروائیاں تیز کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ وزیراعظم کی زیر صدارت امن و امان کی صورتحال سے متعلق ہونے والے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں ملک کی اندرونی و بیرونی سکیورٹی کی مجموعی صورتحال ، آپریشن ضرب عضب ، کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن اور ملک بھر میں دہشت گردوں کیخلاف جاری کارروائیوں بارے پیشرفت کا تفصیلی کا جائزہ لیا گیا ۔شرکاءاجلاس نے آپریشن ضرب عضب کراچی آپریشن اور ملک بھر میں دہشت گردوں اور معاونین کیخلاف جاری آپریشن کے نتائج پر اطمینان کا اظہار کیا جبکہ سیا سی و عسکری قیادت کی جانب سے گزشتہ روز پشاور میں سرکاری ملازمین کی بس پرہونے والے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور تشویش کا اظہار بھی کیا گیا، حملے میں شہید ہونے والے افراد کے درجات کی بلندی اور لواحقین کو صبر جمیل عطاءکرنے کی دعا کی ہے ، اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف ، وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان،وزیر خزانہ اسحق ڈار ،وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی ، ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر ، سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی ،اجلاس میں سیاسی و عسکری قیادت نے ایک بار پھر سے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ دہشت گردوں اور انکے معاونین کے ساتھ کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے گی ملک کو ہر حال میں امن کا گہوارہ بنائیں گے ۔ وزیرا عظم نوا شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کے مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں، آپریشن سے دہشت گردوں کا انفرسٹرکچر تباہ ور نیٹ ورک ٹوٹ چکے ہیں ، دہشت گردوں کے خاتمہ کا قومی عزم ہے ، ملک کے کونے کونے سے دہشت گردوں کو ختم کریں گے ، دہشت گردی کیخلاف جنگ ہر صورت منطقی انجام تک پہنچائیں گے ،انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن سے عوام خوش ہیںاور خوف کی فضاءختم ہوچکی ، کراچی کی رشنیاں بحال ہو رہی ہیں ، کراچی میں امن کی کا اعتراف ہم نہیں کر رہے بلکہ عوام کر رہی ہے ، آپریشن سے پہلے کراچی میں جرائم کی شرح انتہائی درجہ پر تھی تاہم ٹارگٹڈ آپریشن کے بعد اب ٹارگٹ کلنگ بھتہ خوری ، اغواءبرائے تاوان ،قتل و غارت جیسی سنگین وارداتوں میں واضع کمی ہو گئی ہے ۔