اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ایم کیو ایم کے رہنماء الطاف حسین کے خلاف غداری کے مقدمہ اور عمران فاروق قتل کیس کی تحقیقات کے لئے وفاقی حکومت نے نیب اور ایف آئی اے پر مشتمل دو مختلف کمیٹیاں قائم کردی ہیں ،یہ کمیٹیاں ایم کیو ایم کے سابق رہنماء مصطفی کمال ،سرفراز مرچنٹ سمیت دیگرافراد سے الطاف حسین سے متعلق تمام معاملات پر بات کرکے حکومت کو آگاہ کریں گی ۔وفاقی حکومت نے اس حوالے سے تمام تقاریر اور بیانات کو بھی بطور ثبوت ریکارڈ جمع کرناشروع کردیاہے جبکہ اس حوالے سے قانونی ماہرین سے مشاورت کا عمل بھی تیز کردیاگیاہے ۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکرہے کہ ایم کیو ایم پر ’’را‘‘ کے ایجنٹ ، تربیت اور پیسوں کے ٹرانسفر ہونے کا الزامات ثابت ہوجاتاہے تو اس صورت میں حکومت ان کے خلاف عدالت میں ریفرنس دائر کرے گی جبکہ اس سلسلے میں معافی کو بھی قبول نہیں کیاجائے گا ۔الطاف حسین کے خلاف سرفراز مرچنٹ سے حاصل ہونے والے ثبوتوں میں ای میل کے ذریعے بھارت سے پیسوں کی منتقلی اور دیگر اہم ترین معاملات کا بھی ذکر موجودہے جس کے حوالے سے ایف آئی اے اور نیب پر مشتمل ٹیم نے سرفراز مرچنٹ سے خط کے ذریعے ملاقات کے لیے وقت مانگ لیاہے ملا قات میں ثبوت دینے سمیت گواہی کے مراحل پر بات کی جائے گی جبکہ سیکورٹی کی فراہم کی بھی یقین دہانی کرائی جائیگی ۔دوسری صورت میں برطانیہ حکومت سے بات کرکے سرفراز مرچنٹ کے انٹرویو کے لیے بات کی جائے گی ۔الطاف حسین کے خلاف مقدمہ میں شواہد جمع کرنے کے لیے وفاقی حکومت پولیس سے پولیس اور حکومت سے حکومت کے تحت رابطے کی کوشش کررہی ہے ۔ رواں ہفتے عمران فاروق قتل کیس اور الطاف حسین غداری مقدمہ میں اہم ترین پیش رفت ہونے کابھی امکان ہے ۔