منیلا(نیوز ڈیسک ) سعودی عرب کے نامور مگر متنازع اسلامی اسکالر الشیخ عائض القرنی فلپائن میں فائرنگ کے ایک واقعے میں زخمی ہو گئے جبکہ ان کے متعدد ساتھیوں کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔عرب میڈیا نے بتایا کہ الشیخ عائض نے اپنے ٹویٹر اکاونٹ پر حادثے سے چند لمحے قبل پیغام دیا کہ کسی سے اس کے درجہ ایمان کے بارے میں سوال نہ کیا جائے، خود سے پوچھا جائے کہ تم نماز ، ذکر، قرآن کی صحبت کا کتنا اہتمام کرتے ہو۔ نیز اپنی زبان اور دل کے حفاظت کتنی کرتے ہو۔یاد رہے کہ سعودی عرب کی وزارت اطلاعات ونشریات کی مو ¿لف حقوق کمیٹی نے ممتاز عالم دین شیخ عائض القرنی کو انٹلکچوئیل پراپرٹی رائٹس کی خلاف ورزی پر گزشتہ جنوری میں تین لاکھ 30 ہزار ریال جرمانے کی سزا کا حکم دیا تھا۔ کمیٹی نے شیخ عائض القرنی کی محل نزاع کتاب “لا تیاس” کی فروخت پر پابندی عائد کرتے ہوئے مارکیٹ سے اس کے تمام نسخے ضبط کرنے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔شیخ عائض القرنی کےخلاف جرمانے کی یہ سزا سعودی خاتون مصنفہ سلویٰ العضیدان کی جانب سے دائرایک مقدمہ پر کارروائی کرتے ہوئےسنائی گئی ہے۔ عائد کردہ جرمانے میں سے تیس ہزار ریال عمومی حقوق کی خلاف ورزی جبکہ تین لاکھ ریال سلویٰ کے دائر دعوے پر ادا کرنے کو کہا گیا ہے۔سلویٰ العضیدان نے الزام عائد کیا تھا کہ شیخ عائض القرنی نےاپنی کتاب “لا تیاس” کی تالیف میں اس کے مضامین اور کتابوں سے مواد بغیر کسی حوالے کے نقل کیا۔ وزارتی کمیٹی کا کہنا تھا کہ عائض القرنی کی تصنیف “لاتیاس” کے مملکت سعودی عرب میں داخلے پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔