کابل (نیوزڈیسک) افغانستان کے صدر اشرف غنی نے کہا ہے کہ افغانستان کے عام شہریوں کو نشانہ بنانے والوں کے ساتھ ان کی حکومت امن مذاکرات نہیں کرے گی۔انھوں نے یہ بیان درالحکومت کابل اور صوبہ کنڑ کے صوبائی درالحکومت اسد آباد میں ہونے والے دو خود کش بم دھماکوں میں 28 افراد کی ہلاکت کے بعد دیا۔ حملوں میں 50 سے زیادہ افراد زخمی بھی ہوئے۔ مرنے اور زخمی ہونے والوں میں زیادہ تعداد عام شہریوں کی تھی۔ایک حملے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کی تھی۔گذشتہ ہفتے کے آغاز میں پاکستان اور افغاستان کے حکام نے کہا تھا کہ کابل حکام اور طالبان عسکریت پسندوں کے درمیان مارچ کے آغاز میں براہِ راست مذاکرات شروع ہوں گے۔ کابل اور کنڑ میں ہونے والے ان تازہ حملوں کے بعد افغان صدر نے غمِ عضے کا اظہار کرتے ہوئے مذاکرات سے انکار کر دیا ہے