واشنگٹن (نیوز ڈیسک)امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے شام میں جاری جنگ کی ایک ویڈیوں پوسٹ کی ہے جس میں باغیوں کوامریکی ساخت کے میزائل کے ذریعے ایک روسی ساخت کے ٹینک کو نشانہ بناتے ہوئے دیکھایا گیا اخبار کے مطابق سماجی رابطوں کی سائٹ پر شیئر کی گئی اس ویڈیو میں باغی پہلی بار امریکی ساخت کے اینٹی ٹینک میزائل سے روس کی جانب سے شامی افواج کو فراہم کیے گئے جدید T 90 ٹینک کو نشانہ بنا رہے ہیں۔حلب کے مضافات میں فلمائی گئی ویڈیو میں باغی جس میزائل کو فائر کر رہے ہیں اسے BGM-71 TOW کہا جاتا ہے۔واشنگٹن پوسٹ کے مطابق یہ اینٹی ٹینک میزائل سی آئی اے کی جانب سے شام میں لڑنے والے ’معتدل‘ باغیوں کو سنہ 2014 میں فراہم کیے گئے تھے۔باغیوں کی جانب سے سماجی رابطوں کی سائٹس پر پوسٹ کی جانے والی متعدد ویڈیوز میں ان میزائلوں کے ذریعے سرکاری افواج کو نشانہ بناتے ہوے دیکھا جاسکتا ہے۔امریکی اخبار کے مطابق پوسٹ کی جانے والی یہ ویڈیو اس لیے اہم ہے کیونکہ اس میں پہلی بار امریکی میزائل اور روسی ٹینک آمنے سامنے ہوئے ہیں۔واشنگٹن پوسٹ نے لکھا کہ روس گذشہ برس سے شام کی حکومت کو اسلحہ فراہم کر رہا ہے اور یہ جدید ٹینک بھی چند ماہ قبل ہی شامی افواج کو دیے گئے ہیں۔ویڈیو میں میزائل ٹینک سے ٹکراتا ہے تاہم اس کے باوجود ٹینک تباہ نہیں ہوا اور ٹینک کے عملے کو اس سے نکلتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔اخبار کے مطابق یہ ٹینک ایک ایسے دفاعی نظام سے لیس ہے جو اپنے طرف آنے والے میزائلوں کا رخ موڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ لیکن اس وڈیو سے ظاہر ہوتا ہے کہ شاید وہ نظام فیل ہو گیا تھا یا پھر اس وقت وہ بند تھا۔T 90 ٹینکوں کی باڈی پر میزائلوں سے بچنے کے لیے خصوصی آہنی زرہ بھی لگی ہوئی ہیں اور شاید اسی زرہ نے ٹینک کو تباہ ہونے سے بچایا ہے۔تجزیہ نگاروں کے مطابق امریکہ مختلف جنگوں میں اپنے جدید ہتھیاروں کے کامیابی سے تجربے کرتا آیا ہے لیکن روس کو ایک لمبے عرصے بعد شام کے تنازعے کی شکل میں اپنے ہتھیاروں کو حقیقی میدانِ جنگ میں آزمانے کا موقع ملا ہے۔