مقبوضہ بیت المقدس (نیوزڈیسک) اسرائیلی عبرانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں فلسطینی سیل کو حراست میں لیا ہے جس پراسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے قتل کی منصوبہ بندی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ عبرانی میڈیا کے مطابق حراست میں لئے گئے فلسطینی مزاحمت کاروں کے گروپ کی شناخت احمد عزام سیل کے نام سے کی گئی ہے۔ اس گروپ کا تعلق حماس سے ہے جو مبینہ طورپر نیتن یاھو پرقاتلانہ حملوں کےلئے فدائی حملوں کی تیاری کرر رہا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حراست میں لئے گئے حماس کے سیل میں شامل 6 افراد کےخلاف فوجی عدالت میں فرد جرم پیش کردی گئی ہے۔ گروپ کے سربراہ 25 سالہ احمد عزا م کا تعلق نابلس میں یاسوف قصبے ہے اور وہ پچھلے کئی سال سے بیت المقدس کے ابو دیس قصبے میں رہائش پذیر تھا۔ نیوز ویب پورٹل کے مطابق خفیہ سیل اپنی کارروائیوں کےلئے انفراسٹرکچر کے آخری مراحل میں تھا اور اس کی تیاریاں تقریبا مکمل ہوچکی تھیں۔ گروپ کو مبینہ طورپر حماس کی جانب سے مالی معاونت فراہم کی گئی تھی اور اسے غزہ کی پٹی سے براہ راست ہدایات مل رہی تھیں۔ اس گروپ نے اپنی کارروائیوں کےلئے حازم صندقہ نامی فلسطینی کو بھی بھرتی کیا اور گاڑیوں کی مہارت کی بنا پر اسے مکینک کے نام سے یاد کیا جاتا تھا۔ اس کی عمر 22 سال بتائی جاتی ہے جو یونیورسٹی کا طالبعلم بھی ہے۔ صندوقہ نے دوران تفتیش بتایا کہ وہ جامعہ ابو دیس میں عربی زبان وادب کا طالبعلم ہے اور انہوں نے گذشتہ برس نومبر میں دھماکہ خیز مواد اور دیگر آلات بیت المقدس منتقل کرنے کےساتھ فدائی کارروائیوں کی منصوبہ بندی کی تھی۔