اتوار‬‮ ، 09 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

قطر سے معاہدے کے بعد مارچ میں سی این جی نرخ کم ہوں گے، غیاث پراچہ

datetime 22  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک) سی این جی سیکٹر نے قطر سے معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے توانائی، مقامی صنعت اور ٹرانسپورٹ سیکٹر کے ساتھ صارفین کیلئے بھی خوش آئند قرار دیا ہے۔آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے رہنما غیاث عبداللہ پراچہ نے کہا ہے کہ قطر سے معاہدے کے بعد مارچ کے پہلے ہفتے میں آنے والی ایل این جی سستی ہوگی جس سے صارفین کو فائدہ ہو گا جبکہ سی این جی انڈسٹری کی بحالی میں بھی مدد ملے گی جس سے لاکھوں افراد کو روزگار ملے گا۔ قطر سے پانچ ڈالر فی ایم ای بی ٹی یوکی قیمت پر ایل این جی سپلائی کا معاہدہ حکومت کا بڑا کارنامہ ہے جو ملکی معیشت کیلئے گیم چینجر ثابت ہوگا۔اس معاہدے سے انرجی مکس بہتر اور توانائی بحران کم ہو کر اقتصادی ترقی یقینی کو یقینی بنائے گا۔ ایل این جی ڈیل وزیر اعظم نواز شریف کی ذاتی دلچسپی اور وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی کی کئی سال کی انتھک کوششوں کا نتیجہ ہے جس سے لوڈ شیڈنگ بھی کم ہو جائیگی۔غیاث پراچہ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ اس معاہدے پر حکومت کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ٹیکسٹائل انڈسٹری، ویلو ایڈڈ صنعتیں، یوریا اور تین سو ارب سے زیادہ کی پنجاب کی سی این جی انڈسٹری بحال ہو جائے گی جس سے آئل امپورٹ بل اورماحولیاتی آلودگی میں کمی آئے گی جبکہ لاکھوں افراد کو روزگار ملے گا اس کے علاوہ حکومت کو محاصل کی مد میں اربوں روپے کی آمدنی ہوگی۔موجودہ حکومت توانائی بحران حل کرنے میں سنجیدہ ہے اور سستی گیس کا معاہدہ اس کی بڑی کامیابی ہے۔ توانائی کی بیس فیصد ضرورت ایل این جی سے پوری ہونے سے سالانہ ایک ارب ڈالر کی بچت ہو گی جبکہ ملکی برآمدات اور روزگار کی صورتحال بہتر اور صنعتیں رواں دواں ہو جائیں گی جس سے ملکی معیشت کو سالانہ ایک ارب ڈالر کا فائدہ ہو گا۔ آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن سی این جی کی پٹرول سے تیس فیصد کم قیمت پر دستیابی کو یقینی بنانے کیلئے کوشاں ہے۔ ایل این جی ڈیل اقتصادی راہداری کی طرح ملکی تاریخ کے اہم ترین معاہدوں میں شامل ہے جبکہ اس کے فوائد اقتصادی راہداری کے منصوبے سے قبل ہی نظر آنا شروع ہو جائیں گے۔



کالم



آئوٹ آف سلیبس


لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…