ہفتہ‬‮ ، 15 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

نواز،مودی ملاقات کے حوالے سے ہر فیصلے کی حمایت کریں گے۔ امریکہ

datetime 21  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(نیوز ڈیسک) امریکانے کہاہے کہ وہ آئندہ ماہ امریکی دارالحکومت میں پاک بھا رت وزرائے اعظم کی ملاقات کے حوالے سے ہر فیصلے کی حمایت کریں گے۔دو جنوبی ایشیائی ریاستوں کے سربراہان کے درمیان ملاقات کیلئے امریکا کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کے سوال پر امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے نائب ترجمان مارک ٹونر کا کہنا تھا کہ ‘اس حوالے سے ہونے والے کسی بھی فیصلے کی ہماری جانب سے حمایت کی جائے گی’۔خیال رہے کہ واشنگٹن میں موجود سفارتی مبصرین کا کہنا ہے کہ آئندہ ماہ واشنگٹن میں دونوں ممالک کے رہنماؤں کے دورے کے موقع پر امریکا، ہندوستان اور پاکستان غیر محسوس طریقے سے پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف کے ان کے ہندوستانی ہم منصب نریندر مودی سے ملاقات کے امکانات کا اظہار کررہے ہیں۔دونوں ممالک کے سربراہان نے امریکی صدر باراک اوباما کی جانب سے امریکا میں 31 مارچ سے یکم اپریل کو منعقد ہونے والی جوہری سمٹ میں شرکت کی دعوت کو قبول کیا ہے۔مارک ٹونر کا کہنا تھا کہ ان کے پاس اس وقت کوئی ایسی چیز نہیں ہے ‘جس کی وہ نشاندہی کرسکتے ہیں’ تاہم وہ یہ تصدیق کرسکتے ہیں کہ امریکا، پاکستان اور
ہندوستان کی حکومتوں سے رابطے میں ہے۔انھوں نے کہا کہ ‘یقینی طور پر ہم ہندوستانی حکومت کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ ہم اس سارے عمل کو آگے بڑھتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں’۔ مارک ٹونر نے پاکستان کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف جنگ کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں کوئی بھی ملک پاکستان سے زیادہ دہشت گردی سے متاثر نہیں ہوا ہے۔پاکستان میں داعش کی موجودگی کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال پر مارک ٹونر کا کہنا تھا کہ ‘داعش کی پاکستان میں موجودگی یا غیر موجودگی کے حوالے سے میں بات نہیں کرسکتا’۔انھوں نے مزید کہا کہ ‘میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ ہم داعش اور اس سے منسلک گروپوں کو افغانستان میں ابھرتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔ میری مراد یہ ہے کہ وہ ایسی جگہوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں جہاں حکومت موجود نہیں۔ پاکستان کے کچھ علاقے ان دہشت گرد تنظیموں کیلئے محفوظ پناہ گاہ ہوسکتے ہیں ‘۔انھوں نے کہا کہ امریکا پاکستانی حکومت کی ان ‘دہشت گردوں سے جنگ اور انھیں پیچھے دکھیلنے کے حوالے سے ان کی وابستگی’ سے’ مکمل طور پر واقف ہے’۔امریکی عہدیدار کا کہنا تھا کہ ‘پاکستان کے عوام سے زیادہ کوئی بھی دہشت گردی سے متاثر نہیں ہوا ہے، اور ہم ان کی حمایت جاری رکھے گے، چاہے وہ داعش یا دیگر دہشت گرد گروپ ان کی زمین سے کارروائیاں کررہے ہیں’۔#/s#

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)


مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…