اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ایف بی آر نے خفیہ طور پر فیصلہ کر لیا ہے کہ نان فائیلرز سے رضاکارانہ ٹیکس ادائیگی اسکیم میں سالانہ ٹیکس گوشوارے سادہ فارم پر جمع کرانے کی آخری تاریخ میں کوئی توسیع نہیں ہوگی کیونکہ پہلے ہی یکم جولائی 2015ءکو نافذ ہونے والے ودہولڈنگ ٹیکس کے عملی نفاذ میں تقریباً 8? ماہ لگ چکے ہیں۔ ذرائع کے مطابق یکم مارچ 2016ءسے بینک ٹرانزکشن اور بینک انسٹرومنٹس پر ودہولڈنگ ٹیکس 0.3? فیصد کی بجائے 0.6? فیصد وصول کرنے کا سلسلہ دوبارہ شروع کردیا جائے گا۔ ایف بی آر نے اس امر کا سخت نوٹس لیا ہے کہ ایکٹ آف پارلیمنٹ کے یکم فروری 2016ءکو نفاذ کے بعد سے 19 فروری 2016ء تک نان فائیلرز نے اسے پوری اہمیت نہیں دی اور پاکستان بھر میں 19 دنوں میں صرف 105 ٹیکس گوشوارے نئے مختصر فارم پر چند کروڑ روپے کے ٹیکس کے ساتھ جمع کرائے گئے۔جنگ رپورٹر حنیف خالد کے مطابق ایف بی آر کو امید ہے کہ 29 فروری 2016ء تک ملک بھر کے 22 لاکھ 35 ہزار ایسے نان فائیلرز جنہوں نے بجلی کے کمرشل کنکشن حاصل کر رکھے ہیں اور پہلے سے ہی کاروبار کر رہے ہیں کم ازکم وہ تمام 29 فروری 2016ءکی آخری تاریخ تک اپنے ٹیکس گوشوارے پرانے ٹیکس سال 2015ء جمع کرا کر خود کو رضاکارانہ ٹیکس ادائیگی اسکیم میں شامل کرا دیں گے اور اپنے نام اے ٹی ایل (ایکٹو ٹیکس پیئرز لسٹ) میں شامل کرالیں گے۔ دریں اثناء ایف بی آر نے انٹیلی جنس آفیسر ڈائریکٹریٹ آف انٹیلی جنس پشاور خالد صادق مروت کو گورنمنٹ سرونٹس رولز 1973 کے تحت تین ماہ کے لئے معطل کر دیا ہے۔ خالد صادق مروت کی معطلی کا نوٹیفکیشن نمبر 0481۔ سی۔2016/III جمعہ کی سہ پہر ایف بی آر نے جاری کر دیا ہے۔