اسلام آباد(نیوزڈیسک) قومی احتساب بیورو نے سابق وزیر پیٹرولیم ڈاکٹرعاصم حسین سمیت گیس کمپنیوں کے سابق سربراہان کے خلاف تحقیقات کی منظوری دے دی ہے۔ جمعہ کو چیئرمین نیب قمرزمان چوہدری کی زیرصدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سابق وزیر پیٹرولیم ڈاکٹرعاصم اور گیس کمپنیوں کے سابق سربراہان عظیم اقبال، زبیر صدیقی ، شعیب وارثی، خالد رحمان اور دیگر کے خلاف تحقیقات ہوں گی ۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے ڈاکٹرعاصم حسین کے خلاف کرپشن ریفرنس دائر کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔اعلامئے کے مطابق سابق وزیرپیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین نے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا جب کہ ان کے خلاف زمینوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ ، گیس کوٹے کی غیرمنصفانہ تقسیم، منی لانڈرنگ اور جامشورو جائنٹ وینچرکو فائدہ پہنچانے کے الزامات بھی ہیں۔ نیب نے کرپشن کے 3 مختلف کیسز کی انکوائریوں کی بھی منظوری دی ہے۔ اعلامئے میں کہا گیا ہے کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے افسر اشفاق جمانی کے خلاف سراج لمیٹڈ کو غیر قانونی ٹھیکہ دینے ، ایم پی اے سردار آصف نکئی اور دیگر کے خلاف المدینہ گارڈن ہاو¿سنگ سوسائٹی میں کرپشن کرنے، سابق ڈپٹی ڈسٹرکٹ افسر رسول بخش سولنگی اور دیگر کے خلاف قومی خزانے کو 1 ارب 26 کروڑ روپے کا نقصان پہنچانے اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران کے خلاف بھی تحقیقات کی منظوری دی گئی ہے۔نیب نے آسٹریلوی ہائی کمیشن کی شکایت پر نذیر عباس کے خلاف انکوائری کی بھی منظوری دی ہے، نذیرحسین نے 106 طلبہ کو آسٹریلوی ویزے جاری کرنے کے دوران 76 کروڑ روپے ہتھیائے تھے جب کہ نیب بورڈ نے ڈائیوو کے سی ای او کے خلاف کارروائی بند کرنے کی منظوری دے دی ہے۔