پیرس(نیوز ڈیسک) فرانسیسی کمپنی نے شور پیدا کرنے والے روایتی ونڈ ٹربائن کی جگہ درخت کی شکل کا ٹربائن بنایا ہے جس پر پتوں کی بجائے چھوٹی پنکھڑیاں نصب ہیں جو ہوا چلنے پر گھوم کر بجلی پیدا کرتی ہیں۔اس کی کامیابی کے بعد اب انہیں پیرس کے مختلف علاقوں میں نصب کیا جائے گا۔ فی الحال یہ 26 فٹ کا پلاسٹک درخت پلیس ڈی لا کونکورڈ میں نصب کیا جارہا ہے اور اس کے بعد دیگر علاقوں تک اس کی آزمائش کی جائے گی۔ ایک درخت پر 63 پتے لگے ہیں جو دراصل پلاسٹک کی پنکھڑیاں ہیں جنہیں ایرولیوز کا نام دیا گیا ہے۔ پنکھڑیاں اتنی حساس ہیں کہ وہ 7 کلومیٹر فی گھنٹہ کی ہوا پر گھوم کر بجلی بناسکتے ہیں خواہ ہوا کسی بھی سمت چل رہی ہو۔ 7 سے 10 کلومیٹر فی گھنٹے چلنے والی ہوا کو ہلکی ہوا یا بادِ نسیم تصور کیا جاتا ہے۔کمپنی کے سربراہ کے مطابق ان درختوں کو شاہراہوں، عمارتوں کے درمیان اور مکانات کے باغات میں نصب کیا جاسکتا ہے۔ ایک درخت سالانہ 3.1 کلوواٹ بجلی پیدا کرسکتا ہے اور یہ بہت خاموشی سے بجلی بناتے ہیں لیکن اس کی قیمت 33 ہزار ڈالر یا 33 لاکھ پاکستانی روپے ہے اور اسے 3 سال کی تحقیق کے بعد تیار کیا گیا ہے۔ اس کا ایک نمونہ فرانس کے ایک ایسے علاقے میں لگایا گیا تھا جہاں اوسطاً 12 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے ہوا چلتی ہے۔ فی الحال نمونے کے طور پر تیارکردہ بجلی گھر درخت سڑکوں کی 15 لائٹوں یا ایک چھوٹے خاندان کی بجلی کی ایک سال کی 83 فیصد ضروریات پوری کرسکتا ہے۔