ہفتہ‬‮ ، 16 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

حکومت اقتصادی راہداری پر عوامی خدشات دور کرے، صدر ایف پی سی سی آئی

datetime 17  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک)وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت نے حکومت سے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) پر 3عوامی خدشات کی وضاحت طلب کرلی ہے۔ایف پی سی سی آئی کے صدر عبدالرو¿ف عالم نے پلاننگ کمیشن کے اراکین ڈاکٹر فہیم اور ڈائریکٹر جنرل ظاہر شاہ کی فیڈریشن ہاو¿س آمد کے موقع پر منصوبے کے لیے ایف پی سی سی آئی کے مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے 3 عوامی خدشات کی وضاحت پر زور دیا جن میں منصوبے کے روٹ، منصوبے میں چینی افرادی قوت اور پلانٹ مشینری و میٹریل کے حجم کے بارے میں معلومات شامل ہیں۔عبدالروف عالم نے سی پیک پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت عوام کے 3 مفروضات اور خدشات کے بارے میں وضاحت کرے کہ سی پیک کا روٹ کیاہوگا، اس کی تعمیر و تکمیل اور متعلقہ دوسرے منصوبوں کے لیے چین سے افرادی قوت اورمال کتنا آئے گا جبکہ دونوں ملکوں کے درمیان آزاد تجارتی معاہدہ (ایف ٹی اے) موجود ہے اور تیسرا یہ کہ اس پروجیکٹ کے عالمی سطح پر کیا اثرات مرتب ہوں گے۔انہوں نے ایف پی سی سی آئی کے اکنامک وڑن 2015کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ پاکستان کو اپنے معاشی اہداف کے حصول کے لیے سالانہ 7 فیصد شرح نموکو برقرار رکھنا ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ سی پیک کے ساتھ متعلقہ علاقوں میں اسپیشل اکنامک زونز کی تعمیر انتہائی اہمیت کی حامل ہے لیکن ان اسپیشل اکنامک زونز کی مینجمنٹ مکمل طور پر پرائیویٹ سیکٹر کے حوالے کی جائے۔منصوبہ بندی کمیشن ایف پی سی سی آئی کے ساتھ مل کر قومی سطح پر تمام صوبوں میں سی پیک سے متعلق کانفرنس اور ورکشاپ کے ذریعے آگہی پیدا کرے۔ ایف پی سی سی آئی کی قائمہ کمیٹی برائے سی پیک کے ممبران نے زور دیا کہ حکومت سی پیک سے متعلق پالیسی اور پروجیکٹس کو سامنے لائے تاکہ کمیٹی صحیح سمت میں حکومت کو اپنی تجاویز دے سکے، عوام کو بتایا جائے کہ اس راہداری کے ساتھ اسپیشل اکنامک زونز کا میکنزم کیا ہوگا، حکومت کا انڈسٹریل انویسٹمنٹ پلان کیا ہے۔ممبران نے کہا کہ حکومت ان خدشات کو دور کرے، چھوٹے صوبوں کو بھی ساتھ لے کر چلے اور ان کی رائے کا خیال رکھے، صوبوں کو سی پیک میں ان کا حق دیا جائے۔ ملاقات میں ایف پی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر خالد تواب، نائب صدور حنیف گوہر، ارشد فارق، فیصل جمال دشتی، ذوالفقار شیخ کے علاوہ سلطان چاولہ، مرزا اختیار بیگ،زبیر طفیل، گلزار فیروز، سینیٹر عبدالحسیب خان، عارف حبیب، شیخ جاوید الیاس، رشید آبڑو، طارق حلیم، اکرام راجپوت، مظہر ناصر، منیر قریشی اور پروفیسر ڈاکٹر ایوب مہر نے بھی موجود تھے



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…