اسلام آباد (نیوز ڈیسک)قطر کے ساتھ کیا گیا ایل این جی معاہدہ جنوبی ایشیا کا سستا ترین معاہدہ ہے ٗ پاکستان 60 روز میں ایل این جی وصول کرنا شروع کر دیگا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق معاہدے سے اقتصادی ترقی کی رفتار تیز ٗبجلی اور کھاد کی پیداوار میں اضافہ ہوگا ۔ سالانہ 100 ارب روپے کی بچت اور گیس کی 25 فیصد ضروریات پوری کرنے میں مدد ملے گی۔پاک قطر تجارتی حجم 300 ملین ڈالر سے بڑھ کر ایک ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا۔ حکومتی ارکان پارلیمنٹ کے مطابق ایل این جی معاہدہ عوام کیلئے عظیم تحفہ ہے ۔وزیر اعظم نوازشریف نے قطری سرمایہ کاروں کو پاکستان میں توانائی‘بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور صارف انڈسٹری سے متعلق منصوبہ جات میں سرمایہ کاری کی دعوت بھی دی ہے۔ وزیر اعظم کی کاوشوں کی بدولت قطر میں ایک لاکھ افراد کو روزگار کی فراہمی کا معاہدہ بھی قابل ستائش ہے ۔مختلف طبقہ فکر کے افراد نے توانائی بحران کے خاتمے اور گیس قلت پر قابو پانے کیلئے ایل این جی معاہدے کو پاک چین اقتصادی راہداری کے بعد حکومت کا عظیم کارنامہ اور تحفہ قرار دیا ہے۔توانائی بحران سے ملکی جی ڈی پی کو سالانہ دو فیصد نقصان پہنچ رہا ہے حکومت موجودہ شرح ترقی کا ہدف پانچ فیصد کو دو ہزار اٹھارہ تک سات فیصد پر لیجانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ ایل این جی کی دستیابی اس ہدف کو حاصل کرنے میں معاون ثابت ہو سکتی ہے۔توانائی بحران کا خاتمہ جہاں انڈسٹری کا پہیہ گھمائے گا وہیں گھریلو خواتین اور بچے بھی خوش دکھائی دے رہے ہیں۔