کلرسیداں (نیوز ڈیسک)چوہدری نثار نے کہا ہے کہ مدارس دہشت گردی کی راہ میں رکاوٹ ہیں لیکن تمام مدارس دہشت گردی میں ملوث نہیں۔ وفاق المدارس سے سوال ہے کہ کیا دہشت گرد مذہب کے پیروکار ہیں؟ مدارس کی رجسٹریشن پر اتفاق ہو گیا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ جلد اعلان ہو گا، داعش کا پاکستان میں وجود نہیں، کچھ تنظیمیں داعش کا نام استعمال کر کے کارروائیاں کر رہی ہیں، دہشت گردی کے خلاف قوم کو مزید متحرک ہونا پڑے گا، کلرسیداں میں اتنے ترقیاتی منصوبے بنائیں گے کہ لوگ گن گن کر تھک جائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق کلرسیداں میں ریسکیو 1122 کی عمارت کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ پاکستان کے عوام دہشت گردی کے خلاف جنگ جیت رہے ہیں تاہم نفسیاتی جنگ میں بہت سے اقدام کرنے ہیں۔ جب کوئی واقعہ ہو تو دشمن کو اتحاد کا چہرہ دکھانا ہے کمزوری کا نہیں، الزام تراشی سے دشمن کا عزم بڑھتا ہے اور قوم کا کم ہوتا ہے، کچھ لوگوں نے اپنا دور سو کر گزارا اور اب الزام تراشی کرتے ہیں، کچھ افراد کی دم پر میرا پاوں آ جاتا ہے اس لئے شور مچاتے ہیں، کوئی ایک واقعہ ہوتا ہے تو سب حکومت کے بجائے میرے پیچھے پڑ جاتے ہیں ، دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتنے کیلئے آخری حد تک جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جو اطمینان حلال میں ہے، حرام میں نہیں، دوسرے وزیروں کی طرح نہیں ہوں اور تمام فائلیں میں خود پڑھتا ہوں لیکن یہاں ٹھیک کام کرنے والے کیلئے رکاوٹیں ہی رکاوٹیں ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ داعش مشرق وسطیٰ کی ایک تنظیم ہے جس کا پاکستان میں کوئی وجود نہیں البتہ کچھ تنظیمیں داعش کا نام استعمال کر کے کارروائیاں کر رہی ہیں۔ انہوں نے مداس کو دہشت گردی کے خاتمے میں رکاوٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ مدارس کی رجسٹریشن پر اتفاق ہو چکا ہے اور جلد ہی اس کا اعلان بھی ہو گا۔ انہوں نے وفاق المدارس سے سوال کیا کہ کیا دہشت گرد مذہب کے پیروکار ہیں؟ اس موقع پر انہوں نے مزید کہا کہ تمام مدارس بھی دہشت گردی میں ملوث نہیں ہیں تاہم دہشت گردی کے خاتمے کیلئے آخری حد تک جائیں گے۔ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ چھوٹے ڈیموں کی کمی ہے ڈیموں کیلئے زمین لینے میں مشکلات ہیں کیونکہ ڈیمز کیلئے لوگوں سے زمین چھیننے کے قائل نہیں تاہم کلرسیداں کو صاف پانی کی فراہمی پر کام جاری ہے۔ کلرسیداں کیلئے ایمبولینس سروس شروع کر دی گئی ہے اور کئی دوسرے منصوبے بھی پائپ لائن ہیں، عوام منصوبے گنتے گنتے تنگ آ جائیں گے لیکن ہم منصوبے بناتے بناتے نہیں تھکیں گے ، آئندہ چار ماہ میں علاقے کیلئے پانی کی نئی سکیم متعارف کرائیں گے، ترقیاتی کاموں کیلئے 15 کروڑ روپے رواں مالی سال جبکہ 25 کروڑ روپے آئندہ مالی سال میں فراہم کئے جائیں گے۔ کوشش ہے کہ ترقی کے ثمرات علاقے کے عوام تک پہنچیں ، آوے کا آوا بگڑا ہوا ہے اور جب کوئی علاقے کا دورہ کرتا ہے تو سرکاری حکام کو ہوش آتی ہے، جو بلدیاتی نمائندے اپنے علاقے کیلئے کام کر رہے ہوں گے، انہیں خود فنڈز دوں گا، بلدیاتی نمائندے صفائی دیکھیں اور پولیس کا نظام دیکھیں، زیادہ سے زیادہ فلنڈز ملیں گے لیکن تیزی سے کام کرنا شرط ہے ، کلرسیداں میں ایک سڑک بھی خستہ حالت میں نہیں دیکھنا چاہتے ہیں ۔