کراچی(نیوز ڈیسک)پاکستان اسٹاک ایکس چینج نے آئندہ 2سال میں سرمایہ کاروں کی موجودہ 4 لاکھ کی تعداد کو10 لاکھ تک توسیع دینے کا ہدف مقررکیا ہے۔ یہ بات پی ایس ای کے منیجنگ ڈائریکٹرندیم نقوی نے بدھ کو پی ایس ای ٹریڈنگ ہال میں اے بی ایل ایسیٹ مینجمنٹ کی پروڈکٹ ”موبائل ایپلی کیشن“ کی تعارفی تقریب سے خطاب میں کہی، اس موقع پر اے بی ایل ایسیٹ مینجمنٹ کے سی ای او فرید احمد خان اورپاکستان مرکنٹائل ایکس چینج کے سی ای اواعجازشاہ بھی موجود تھے۔ندیم نقوی نے کہا کہ 2 سال میں سرمایہ کاروں کی تعداد10 لاکھ تک پہنچانے کا ہدف اگرچہ بڑا چیلنج ہے لیکن اس ہدف کو حاصل کرنے کیلیے جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کیا جائے گا، اے بی ایل ایسیٹ مینجمنٹ کی موبائل ایپ جدید ٹیکنالوجی کی حامل پروڈکٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں فی الوقت فی کس سالانہ ا?مدنی 1500 ڈالر ہے لیکن ملکی معیشت کا 50 فیصد سے زائد حصہ غیردستاویزی ہے، اگراس غیردستاویزی معیشت کو شامل کردیا جائے تو پاکستان میں فی کس سالانہ آمدنی2025 ڈالر سے2500 ڈالر تک پہنچ جاتی ہے جبکہ متوسط طبقے کی آمدنی 4 سے5ہزار ڈالر سالانہ ہے، ان حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ بات سامنے آتی ہے کہ پاکستان میں بچت کی شرح بڑھانے کی وسیع گنجائش موجود ہے۔ندیم نقوی نے بتایا کہ پاکستان میں ماہانہ 10 لاکھ اسمارٹ موبائل فونزکی فروخت ہورہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان اسٹاک ایکس چینج ملک گیر سطح پر کیپٹل مارکیٹ حب قائم کرنے کی حکمت عملی پر گامزن ہے اور اس میں تمام اسٹاک مارکیٹس کے نمائندے موجود ہوں گے، پہلا حب ایبٹ آباد میں قائم کردیا،دوسرا پشاور میں جبکہ2سال میں10 سے12 کیپٹل مارکیٹ حب قائم کردیے جائیں گے۔ ندیم نقوی نے بتایا کہ اسٹاک مارکیٹس میں ایس ایم ای کاو¿نٹرز بھی قائم کرنے کی حکمت عملی وضع کی گئی ہے لیکن مجوزہ کاو¿نٹرز میں صرف مستحکم ایس ایم ایز کو شامل کیا جائے گا