کراچی(نیوز ڈیسک)ڈائریکٹوریٹ جنرل کسٹمز انٹیلی جنس اینڈ انوسٹی گیشن کراچی نے ایلومینیم بیٹری سیل کی کلیئرنس میں مس ڈیکلریشن اورانڈرانوائسنگ پکڑ کر قومی خزانے کو69 لاکھ روپے کے نقصان سے بچا لیا۔ذرائع نے نجی ٹی وی چینل کو بتایا کہ درآمدکنندہ میسرزاویس ٹریڈرز کی جانب سے ایلومینیم بیٹری سیل کے کنسائمنٹ درآمدکیے گئے تھے جسے کسٹمزکلیئرنگ ایجنٹ کی ملی بھگت سے مس ڈیکلریشن کے ذریعے کلیئر کرنے اورقومی خزانے کو 69لاکھ روپے کا نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی۔تاہم ڈائریکٹوریٹ جنرل کسٹمز انٹیلی جنس اینڈانوسٹی گیشن انفورسمنٹ نے درآمدکنندہ کی اس کوشش کوناکام بناتے ہوئے کنسائمنٹ کی کلیئرنس روک دی۔ذرائع نے بتایا کہ متعلقہ درآمدکنندہ نے گڈزڈیکلریشن میں درآمدی ایلومینیم بیٹری سیل کے لوڈ کی صلاحیت 0.5تا10کلوظاہرکی جس میں 10 کلو لوڈ کے200 پیس، 5کلوکے1150، 0.2، 1.2، 1.3، 2.5 اور 3.75 کلو لوڈ کی صلاحیت کے 7150پیس ظاہرکیے گئے جبکہ کنسائمنٹ میں ایلومینیم بیٹری سیل کی لوڈکی صلاحیت 500کلوہے جبکہ درآمدکنندہ اور کسٹمزکلیئرنگ ایجنٹ نے مذکورہ بیٹری سیل کو کلیئرکرنے کے لیے پاکستان کسٹمز ٹیرف نمبر9031.8000کو استعمال کیا جس کے تحت کنسائمنٹ کی درآمدی ویلیو لوڈکے تناسب سے بالترتیب 2.9 ڈالر، 1.5 اور 1.11ڈالر فی کس ظاہرکی گئی۔ذرائع کے مطابق کسٹمزانٹیلی جنس نے ایلمونیم بیٹری سیل کے لوڈ کی درست صلاحیت کے لیے بیڑی سیل کا ٹیسٹ کرایاتو اس امر کی تصدیق ہوئی کہ درآمدی ایلومینیم بیٹری سیل کے لوڈکی صلاحیت 0.5 کلو تا 10کلو کے بجائے500کلوہے جس پر درآمدی کنسائمنٹ کی کلیئرنس روک لی گئی ہے