کراچی(نیوز ڈیسک)بینکنگ سیکٹر کے اچھے سالانہ مالیاتی نتائج کی توقعات پر خریداری سرگرمیاں بڑھنے کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو معمولی مندی کے بعد تیزی کا رحجان برقرار رہاجس سے انڈیکس کی 32500، 32600 اور32700 پوائنٹس کی 3حدیں بیک وقت بحال ہوگئیں، تیزی کے سبب 49.41 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید 44 ارب79 کروڑ77 لاکھ44 ہزار775 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ کاروبار کے ابتدا میں پی او ایل کے حصص میں بھی خریداری سرگرمیاں تیز رہیں لیکن خام تیل کی عالمی قیمت کم ہونے کی خبر آتے ہی اختتامی لمحات میں آئل اسٹاکس کی آف لوڈنگ بڑھ گئی، تاجران کے مطابق سیمنٹ سیکٹر میں خریداری سرگرمیاں محدود رہیں اور بیشترسیمنٹ کمپنیوں کے علاوہ فرٹیلائزر سیکٹر کے حصص میں بھی فروخت کا رحجان غالب رہا لیکن ان منفی عوامل کے باوجود مارکیٹ تیزی کے ساتھ بند ہوئی۔کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 227.24 پوائنٹس کے اضافے سے 32706.22 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 111.21 پوائنٹس کے اضافے سے 19124.11 ، کے ایم آئی30 انڈیکس 171.88 پوائنٹس کے اضافے سے 55465.77 اور ا?ل شیئراسلامک انڈیکس55.34 پوائنٹس کے اضافے سے 15429.95 ہوگیا۔کاروباری حجم گزشتہ جمعرات کی نسبت 0.65 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر15 کروڑ21 لاکھ74 ہزار600 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار344 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں170 کے بھاو¿ میں اضافہ، 152 کے داموں میں کمی اور22 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں نیسلے پاکستان کے بھاو¿250 روپے بڑھ کر7500 روپے اور یونی لیورفوڈز کے بھاو¿ 200 روپے بڑھ کر6000 روپے ہوگئے جبکہ کولگیٹ پامولیو کے بھاو¿20 روپے کم ہوکر1470 روپے اور گندھاراانڈسٹری کے بھاو¿ 17.62 روپے کم ہوکر408.34 روپے ہوگئے