نئی دہلی / لندن(نیوز ڈیسک )بھارت مےں عدالت نے بھگوان ”رام “ کے خلاف درخواست خارج کردی۔بھارتی مےڈےاکے مطابق ہمارے بھگوان اپنی بیوی کے ساتھ احترام سے پیش نہیں آتے تھے اس لئے بھارت میں خواتین کا احترام نہیں کیا جاتا۔‘اسی نکتے کو بنیاد بنا کر ایک بھارتی وکیل اپنے بھگوان ’رام‘ کے خلاف عدالت میں چلاگیا۔تاہم بھارتی عدالت نے درخواست خارج کردی۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق بھارت میں ایک و کیل چندن کمار سنگھ نے بھگوان ’رام‘ کے خلاف مقدمے کیلئے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ بھگوان کے اوتار رام نے اپنی بیگم سیتا کے ساتھ انصاف نہیں کیا تھا اور وہ چاہتے ہیں کہ بھارتی ریاست بہار کی عدالت ’اس حقیقت کو تسلیم کرے۔عدالت نے وکیل کے نقطہ نظر سے اتفاق نہ کرتے ہوئے مقدمہ خارج کردیا۔ ساتھی وکلا نے ان پرسستی شہرت حاصل کرنے کا الزام لگایا ہے ،ایک نے ان پر ہتک عزت کا دعویٰ بھی کر دیا ہے۔چندن کمار نے کہا کہ میں نے مقدمہ اس لیے دائر کیا تھا کیونکہ ہم آج بھی بھارت میں خواتین کے احترام کی بات نہیں کرسکتے کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ ہمارے بھگوان اپنی بیوی کے ساتھ احترام کے ساتھ پیش نہیں آئے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ رام نے شیطان راون کے چنگل سے سیتا کو چھڑانے کے بعد سیتا سے پاکیزگی کا ثبوت طلب کیا تھا۔ انھیں سیتا پر بھروسہ نہیں تھا۔وکیل کا کہنا تھا کہ سیتا کے ساتھ رام کے رویّے سے پتہ چلتا ہے کہ قدیم زمانے میں بھی خواتین کا احترام نہیں کیا جاتا تھا۔ لوگوں کو یہ مقدمہ مضحکہ خیز لگے گا، لیکن ہمیں اپنی قدیم مذہبی تاریخ کے اس حصے پر بات کرنی ہوگی۔ میں ایک بار پھر مقدمہ دائر کروں گا۔’رام‘ سنسکرت زبان میں 24 ہزار قطعات پر مشتمل ہندوو?ں کی مقدس کتاب رامائن کے مرکزی کردار ہیں۔