کراچی(نیوز ڈیسک)ڈائریکٹوریٹ آف پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کسٹمزکراچی نے گزشتہ ماہ53کروڑ 11 لاکھ47 ہزار روپے کی ٹیکس چوری کے کیسز بے نقاب کیے۔ذرائع نے بتایا کہ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے جنوری میں 27 کروڑ 10 لاکھ 92 ہزار روپے کے ڈیوٹی وٹیکس چوری پر آڈٹ آبزرویشن کا اجرا اور 26 کروڑ سے زائد کی کنٹراونشن رپورٹ متعلقہ ایڈجیوڈیکشن کلکٹریٹس کو ارسال کیں۔دستاویزات کے مطابق ڈیٹا کی جانچ پڑتال کے دوران انکشاف ہواتھاکہ درآمدکنندگان نے چین، یورپین یونین کے رکن فرانس، برطانیہ، اٹلی، جرمنی، امریکا، ویتنام، تھائی لینڈ، سنگاپور اور بھارت سے ٹیلی کمیونی کیشن آلات، سافٹ ویئر، کیلشیم کاربونیٹ، ٹائرٹیوب، ایل ای ڈی لائٹس ودیگراشیا کے کنسائمنٹس منگوائے جن کی کلیئرنس کیلیے انڈرانوائسنگ، مس ڈیکلریشن، ایس ا?ر او 678، 1136، 549، 659، 575 کی سہولت کاناجائزفائدہ اٹھا کر 53 کروڑ 11 لاکھ 47 ہزار 189 روپے کے ڈیوٹی و ٹیکسز کی چوری کی۔دریں اثنا ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے کیلشیم کاربونیٹ کلیئرنس پر کم ڈیوٹی ادائیگی کی نشاندہی پر درآمدکنندگان نے ادائیگیاں شروع کردیں۔ واضح رہے کہ کیلشیم کاربونیٹ کے کنسائمنٹس کے ڈیٹاکی جانچ پڑتال میں انکشاف ہواتھاکہ کلیئرنس کیلئے پی سی ٹی کا غلط استعمال کیا گیا اور 10 کے بجائے 5 فیصد کسٹمز ڈیوٹی ادا کی گئی۔جس سے قومی خزانے کو4کروڑ کا نقصان پہنچا جس پر ڈائریکٹوریٹ نے درآمدکنندگان کو نوٹس جاری کیے تو درآمدکنندہ میسرز جے زی انٹرپرائزز نے 21لاکھ 52 ہزارروپے ادا کردیے جبکہ ادائیگی نہ کرنیوالے درآمدکنندگان کے خلاف کنٹراونشن رپورٹ متعلقہ ایڈجیوڈیکشن کلکٹریٹ کو ارسال کی جائیں گی۔