عدن(نیوز ڈیسک)یمن میں ڈرون حملوں میں القاعدہ کے اہم کمانڈر سمیت 12جنگجو مارے گئے جبکہ حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ ہلاک ہونے والا کمانڈر یمن میں داعش کا نیا لیڈر ہوسکتاہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق شورش زدہ ملک یمن کے جنوبی حصے میں2 امریکی ڈرون حملوں میں القاعدہ سے وابستگی رکھنے والے6اہم کمانڈر سمیت 12 مشتبہ عسکریت پسند ہلاک ہو گئے ۔ایک حملہ جنوبی یمن کے افراتفری کے شکار صوبے شبوا کے مقام روضوم میں کیا گیا۔ حملے کا نشانہ ایک موٹر گاڑی تھی اور میزائل لگنے سے اْس میں سوار تمام کے تمام 6 افراد مارے گئے ٗحملہ بدھ کی شب کے ابتدائی پہر میں کیا گیا تھا، دوسرا حملہ جلال بلعیدی عرف ابو حمزہ کی کارپر اگلے روز علی الصبح کیاگیا جس کے نتیجے میں بلعیدی کے ساتھ اس کے کئی قریبی ساتھی بھی مار ے گئے ٗیہ لوگ یمن کے شمالی حصے میں زنجبار اور شرقہ کے درمیان سفر کر رہے تھے۔ادھر بلعیدی کے خاندان کے ایک فرد کے علاوہ بعض قبائلی رہنماؤں نے بھی اس کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ بلعیدی کے سر کی قیمت امریکا نے5 ملین ڈالر مقرر تھی۔ ادھر امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والا سینئرالقاعدہ رہنما جلال بلعیدی مقامی امیرتھا جس کی یمن کے مختلف صوبوں پر حاکمیت تھی اس کے علاوہ وہ 2013 میں دارالحکومت صنعا میں مغربی سفیروں پر حملوں کی منصوبہ بندی اور حملہ کرنے والوں کا سہولت کار تھا جس کی معلومات فراہم کرنے والے کے لئے 5 ملین ڈالرانعام کا اعلان کیا گیا تھا۔