کراچی(نیوز ڈیسک) اشیائے خوراک کی عالمی قیمتیں جنوری میں 1.9 فیصد کی کمی کے نتیجے میں تقریبا 7 سال کی کم ترین سطح پر آگئیں، گزشتہ ماہ سیریلز بشمول گندم ومکئی، گوشت، ڈیری سمیت تمام اشیا کی عالمی قیمتوں میں کمی آئی، چینی کے نرخ سب سے زیادہ گرے۔اقوام متحدہ کے ادارہ خوراک و زراعت (ایف اے او)کی جانب سے ای میل کے ذریعے فراہم کردہ ماہانہ رپورٹ کے مطابق کھپت میں کمی اور اچھی پیداوارکے باعث رواں سال اناج کے عالمی ذخائر میں اضافے کا امکان ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایف اے او فوڈ پرائس انڈیکس میں جنوری کے دوران ماہانہ بنیادوں پر 1.9 فیصد کمی آئی جبکہ ایک سال پہلے کے مقابلے میں قیمتیں 16فیصد کم اور اپریل 2009 کے بعد کم ترین سطح پر ہیں۔بنیادی اشیائے خوراک کی قیمتوں میں کمی کی وجہ عالمی معاشی سست روی، وافر سپلائی اور مضبوط امریکی ڈالر ہے، جنوری میں چینی کے نرخ 4.1 فیصد، ڈیری 3فیصد، اناج بشمول مکئی وگندم کے دام میں 1.7 فیصد، ویجیٹیبل آئل 1.7 فیصد اور گوشت کی قیمتوں میں 1.1 فیصد کمی آئی۔علاوہ ازیں ایف اے او کے سیریل سپلائی اینڈ ڈیمانڈ بریف میں کہا گیا کہ ای نینو سے منسلک موسمی تغیر رواں سال سیریلز کی فصلوں کے لیے ملے جلے اشارے دے رہا ہے خصوصا افریقہ کے جنوبی خطے میں امکانات شدیدکمزور ہیں اور جنوبی افریقہ میں گندم کی پیداوار میں 25 فیصد کمی کا خدشہ ہے تاہم روس، یورپی یونین میں فصل کے لیے حالات موافق ہیں، دوسری طرف امریکا، یوکرین اور بھارت میں گندم کے زیرکاشت رقبے میں کمی متوقع ہے۔چاول کے لیے بعض علاقوں میں آٹ لک مدھم ہے، سیزن2015/16 میں اناج کے استعمال میں پچھلی پیشگوئی کے مقابلے میں کمی کا امکان ہے جو 2ارب52کروڑ70لاکھ ٹن رہے گا تاہم یہ گزشتہ سال سے 0.8 فیصد زیادہ ہوگا، ورلڈ سیریل اسٹاک 2016 کے اختتام پر بڑھ کر 64 کروڑ20لاکھ ٹن رہے گا۔