کراچی(نیوزڈیسک) پی آئی اے کا تنازعہ حل کرنے کیلئے حکومت کی ایسے اقدام کی تیاریاں جس کا کوئی سوچ بھی نہیں سکتاتھا،پی آئی اے ملازمین کی جانب سے دس روز سے جاری احتجاج، دھرنوں، تالہ بندی اور تین دن سے فلائٹ آپریشن بند ہونے کے بعد اداراہ شدید مالی بحران کا شکار ہو گیا ہے۔ ملازمین کے احتجاج کو ناکام بنانے اور خسارے پر قابو پانے کے لئے حکومت کے بڑوں نے بھی سر جوڑ لئے۔قومی ایئر لائن میں جاری بحران پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے وزیر اعظم کی زیر صدارت وزیر اعظم ہاو¿س میں اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ ادارے کے پاس ملازمین کو مارچ کی تنخواہیں ادا کرنے کے لئے بھی رقم نہیں ہے، جبکہ رقم کی ادائیگی کے لئے لیز پر لئے گئے تمام طیارے واپس کرنے پر بھی غور کیا گیا۔ پی آئی اے کے بیڑے میں لیز پر لئے گئے 13 اے تھری ٹونٹی طیارے شامل ہیں۔پی آئی اے کے مالی بحران اور خسارے کے باعث اس کی جگہ پاکستان انٹرنیشنل ایئر ویز کے نام سے نئی فضائی کمپنی کے قیام پر بھی غور کیا گیا۔