لندن (نیوزڈیسک)ایک تحقیق کے مطابق برطانیہ میں سیاہ فام افراد مساوی تعلیمی قابلیت رکھنے والے سفید فام افراد کے مقابلے میں کم تنخواہ حاصل کرتے ہیں۔برطانیہ کی ٹریڈ یونین کانگریس (ٹی یو سی) کے اعدادو شمار کے تجزیے سے یہ بات سامنے آئی کہ سیاہ فام اور سفید فام افراد کی تنخواہوں میں اوسطاً 23 فیصد کا فرق ہے۔سیاہ فام گریجویٹ افراد 14.33 ڈالر فی گھنٹہ ¾ سفید فام گریجویٹ افراد 18.63 فیصد فی گھنٹہ حاصل کرتے ہیں۔اے لیولز تک تعلیم حاصل کرنے والے سیاہ اور سفید فام افراد کی تنخواہوں میں اوسطاً 14 فیصد کا جبکہ جی سی ایس ای کی سطح تک تعلیم تک حاصل کرنے والے سیاہ اور سفید فام افراد کی تنخواہوں میں 11 فیصد کا فرق ہے۔ٹی یوسی کے جنرل سیکریٹری فرانسس او گریڈی کے مطابق برطانیہ میں ابھی تک آپ کی نسل آپ کی تنخواہ کا تعین کرنے میں اہم کردر ادا کرتی ہے۔ تلخ حقیقت یہ ہے کہ ہر تعلیمی سطح پر سیاہ فام اور ایشیائی افراد کو اپنے سفید فام ساتھیوں کے مقابلے میں کم تنخواہ ملتی ہے۔فرانسس کے مطابق حکومت ان اعداوشمار کو نظر انداز نہیں کرسکتی بلکہ اس کو تنخواہوں کے معاملے میں اس امتیازی سلوک کے خلاف ٹھوس اقدامات کرنے چاہئیں۔اس سے قبل نسلی مساوات پرکام کرنے والے ایک تھنک ٹینک دی رنی میڈ ٹرسٹ کی تحقیق کے مطابق تنخواہوں میں یہ فرق یونیورسٹی کے فرق کی وجہ سے نہیں ہے بلکہ یہ فرق منتخب رسل گروپ آف یونیورسٹی کے فارغ التحصیل سیاہ فام افراد کی تنخواہوں میں بھی دیکھنے میں آیا ہے۔ٹی یو سی کا تجزیہ 2014 سے 2015 کے لیبر فورس سروے کی بنیاد پر کیا گیا جس کے مطابق اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والی افراد میں نسل کی بنیاد پر تنخواہوں میں فرق سب سے زیادہ ہے۔ٹی یو سی کے مطابق اس سے معلوم ہوتا ہے کہ صرف تعلیم حاصل کرنا نسلی عدم مساوات کے لیے کافی نہیں بلکہ ضروری ہے کہ حکومت اس تعصب کوختم کرنے کے لیے دفاتر میں براہ راست مداخلت کرے۔تریڈ یونین برادری حکومت سے مستقل مطالبہ کررہی ہے کہ وہ اس مسئلے کی نزاکت کو سمجھے اور فوری طور پر نسلی مساوات کی حکمت عملی ترتیب دے۔ برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے نسلی تعصب کے خلاف اقدامات لیتے ہوئے اعلان کیا کہ انگلینڈ کی یونیورسٹیوں پر داخلہ لینے والیے اقلیتی طلبا کے نسلی تناسب کو ظاہر کرنا لازم ہوگا۔