برسلز(نیوزڈیسک)اسلام کے پھیلاﺅ کے خلاف چھ فروری کو جمہوریہ چیک، ایسٹونیا، فن لینڈ، جرمنی، پولینڈ، سلوواکیا اور سوئٹزرلینڈ سمیت یورپ کے چودہ ملکوں میں ریلیاں نکالی جائیں گی ادھر عرب لیگ نے انتباہ جاری کیا ہے کہ حکومتیں ایسے شرپسندوں کو روکیں ورنہ حالات خراب ہوسکتے ہیں،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس امر کا اعلان دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے انتہا پسند منتظمین نے کیا۔مظاہروں کا انعقاد غیر ملکیوں کی یورپ آمد کے مخالف جرمن گروپ ‘پیجیڈا’ نے کیا ہے۔ یہ تنظیم اپنا تعارف ان یورپی شہریوں کے طور پر کراتی ہے کہ جو مغرب کی اسلامائزیشن کے خلاف ہیں۔’پیجیڈا’ کے تاتیانہ فیسٹرلنگ نے یہ اعلان اپنی ہم خیال تنظیموں سے ایک اجلاس کے بعد یورپ بھر میں ان اسلام مخالف مظاہروں کا اعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا “یورپ کی اسلامائزیشن کے خلاف جنگ ہمارا مشترکہ ہدف ہے۔جمہوریہ چیک کے دارالحکومت پراگ کے قریب ہونے والے اجلاس کا انعقاد چیک گروپ “اسلام مخالف بلاک” کی جانب سے کیا گیا تھا جس کے رہنما مارٹن کونوسکا نے یورپ کی مہاجرین سے متعلق پالیسی کو احمقانہ اور خودکشی قرار دیا۔’پیجیڈا’ اکتوبر 2014ءمیں ایک غیر ملکیوں سے نفرت کے ایک فیس بک گروپ کے طور پر سامنے آئی تھی جس نے جرمنی کے مشرقی شہر ڈریسڈن میں کچھ سو افراد کے ساتھ اپنے احتجاج کا سلسلہ شروع کیا تھا جس کو بعد میں قوت ملی اور اس کے مظاہروں کی تعداد 25000 تک پہنچ گئی۔اس تنظیم کے بانی لوٹز باک مین کی جانب سے انتہائی متعصب بیانات اور ہٹلر سٹائل کی مونچھیں اور ہئیر سٹائل رکھ کر سیلفی لینے پر اس تنظیم نے عوامی مقبولیت کھو دی تھی۔مگر اب نئے سال کی تقریبات کے موقع پر جرمنی کے شہر کولون میں عرب نوجوان کی جانب سے جنسی ہراسیت اور چوری کی وارداتوں کے بعد اس گروپ کی کارروائیوں میں ایک بار پھر شدت دیکھنے میں آ رہی ہے۔دوسری جانب گزشتہ روز جاری کیے گئے عرب لیگ کے ایک بیان میں کہاگیاکہ ریلیاں نکالنے والے پہلے اپنا قبلہ درست کریں ،اسلام مخالف ریلیاں نکالنے سے حالات خراب ہوں گے اگر مظاہرین باز نہ آئے تو حکومتیں ذمہ دار ہوں گی،بیان میں کہاگیا کہ مذہب مخالف ریلیاں انتشار پھیلاتی ہیں اوردنیا میں بدامنی کا باعث بنتی ہیں لہذا ایسے اقدامات سے گریز کیا جائے۔