لندن(نیوز ڈیسک ) برٹش پاکستان کمیونٹی کے ایک سرگرم کارکن نے لندن کے حصوں کی ریڈیکلائزیشن کے جھوٹے دعوےپر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف 10ملین پونڈ ہرجانے کے دعویٰ کے لئے قانونی کارروائی شروع کردی ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے جھوٹے دعوے میں کہا تھا کہ لندن کے حصوں کی ریڈیکلائزیشن کی وجہ سے میٹروپولیٹن افیسرز کو اپنی جانوں کے حوالے سے خدشات ہیں۔ نیوہیم ایسٹ لندن کے کامران ملک کمیونٹیز یونائیٹڈ پارٹی چلاتے ہیں۔ انہوں نے لندن ہائیکورٹ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف10ملین ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیا ہے۔ جنہوں نے بیانات کے ذریعے مسلم کمیونٹی کو مبینہ طورپر بدنام کیا جو گرین سٹریٹ اور رمفورڈ روڈ ایریاز میں رہتی ہے۔ ان ایریاز میں پاکستانیوں، بنگلہ دیشیوں، بھارتیوں، سری لنکن کی بڑی تعداد مقیم ہے جن کو بہت زیادہ نقصان ہوا ہے اور ڈونلڈ ٹرمپ کے بیانات سے ان پر گہرے اثرات پڑے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ امریکی انتخابات میں ری پبلکشن کے ممکنہ امیدوار ہیں۔ کامران ملک نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان سے کہ لندن اور پیرس کےبعض حصے ریڈیکلائز ہو چکے ہیں۔ مقامی مسلمانوں کے اس اعتماد اور بھروسے کو دھچکہ لگا ہے جو انہوں نے اپنے غیر مسلح دوستوں اور بزنس پارٹنزز کے ساتھ قائم کیا تھا۔ عدالت میں دائر کردہ دعوے میں کامران ملک نے یہ موقف اختیار کیا ہے دعویٰ کی نقل دی نیوز کو موصول ہو گئی ہے۔ کامران ملک نے ہائی کورٹ ماسٹر اف پرمیشن سے استدعا کی ہے کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کو پیپرز ”دائرہ حدود سے باہر“ 725 ففتھ ایونیو نیویارک ٹرمپ ٹاور جاری کریں۔ ماسٹر میک کلارڈ نے19فروری تک ملتوی کردی اور کامران ملک کو جو مسلمان اور برٹش نیشنل ہیں دعوے کی تفصیلات میں ترمیم کے لئے وقت دیا ہے تاکہ اس پر کورٹ رولز کے مطابق عمل ہو سکے۔ ماسٹر نے کامران ملک سے کہا کہ وہ اس دعوے کے فارم کی کاپی بطور نوٹس ڈونلڈ ٹرمپ کو بھی ارسال کریں جس میں شواہد بھی دیئے گئے ہوں تاکہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ چاہیں تو اپنا جواب داخل کر سکیں۔ جنگ رپورٹر مرتضی علی شاہ کے مطابق ٹرمپ کے پاس جواب داخل کرنے کے لئے28دن کا وقت ہوگا۔ کامران ملک نے دی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ ٹرمپ کے خلاف اس لئے کیس کر رہے ہیں کہ ان کے خطرناک اور جھوٹے بیان کے بعد برطانیہ اور دوسری جگہوں پر مسلمانوں کے خلاف حملے ہوتے ہیں۔ ٹرمپ نے مسلمانوں کے بارے میں جھوٹ بولا اور اس جھوٹ کے اثرات مسلمانوں پر پڑے ہیں۔ مسلمان ان کے نفرت انگیز بیانات کا نشانہ بنے میں یہ یقینی کوشش کر رہا ہوں کہ اس خطرناک ا?دمی کو روکا جائے اور انصاف کے کٹھہرے میں لایا جائے۔