سٹاک ہوم(نیوزڈیسک) سویڈن کے وزیر داخلہ انڈرس ایگیمن نے کہا ہے کہ ملک کے حکام 80 ہزار افراد کو ملک بدر کرنا چاہتے ہیں جن کی پناہ کی درخواست مسترد کر دی گئی ہے ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیر داخلہ نے بتایا کہ ملک بدری کے لئے چارٹر طیارے استعمال کریں گے اور اس عمل میں چند سال لگیں گے۔ واضح رہے کہ سن 2015 میں 1 لاکھ 63 ہزار افراد نے سویڈن میں پناہ کی درخواست دی تھی ۔رواں ماہ کے شروع میں سویڈن نے ڈنمارک کی سرحد پر سرحدی کنٹرول کا نظام بھی عارضی طور پر بحال کر دیا ہے اور اب بسوں، ریل گاڑیوں اور بحری جہازوں سے سویڈن آنے والے افراد خصوصی اجازت کے بغیر سویڈن داخل نہیں ہو سکیں گے۔ انڈرس ایگیمن نے کہا کہ سویڈن کے حکام سمجھتے ہیں کہ مختصر عرصے میں بہت زیادہ لوگوں کی آمد قومی سلامتی اور سماجی نظم و ضبط کے لئے خطرناک ہو سکتی ہے۔ذرائع کے مطابق ان اسی ہزار افراد میں پاکستانی،بنگلہ دیشی، افغانی قومیت کے حامل افراد سمیت متعدد افریقی و عرب ممالک کے افراد شامل ہیں۔