کمپالا(نیوز ڈیسک)سعودی عرب میں خادماو¿ں کے ساتھ بد سلوکی اور ان کے عمومی ابتر حالات کے سبب یوگنڈا کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ ریاض حکومت کے ساتھ ہونے والے ایک معاہدے کو پس پشت ڈالتے ہوئے آئندہ وہاں خادمائیں بھیجنا بند کر رہی ہے۔سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کے ایک لگڑری شاپنگ مال میں خادمائیں ایک سعودی خاتون کے پیچھے پیچھے چل رہی ہیں۔ دارالحکومت کمپالا میں یہ اعلان کرتے ہوئے یوگنڈا کی حکومت نے یہ بھی کہا کہ خادمائیں بھیجنے کا یہ سلسلہ اس وقت تک بند رہے گا، جب تک کہ سعودی عرب میں کام کے حالات ٹھیک نہیں ہو جاتے۔ریاض اور کمپالا حکومتوں کے مابین گزشتہ سال جولائی میں ایک معاہدے پر دستخط ہوئے تھے، جس کے تحت یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ یوگنڈا کے یونیورسٹی گریجویٹس کو معدنی تیل سے مالا مال سعودی عرب بھیجا جائے گا۔ یوگنڈا کی نوجوان نسل میں بے روزگاری کی شرح بہت زیادہ ہے اور اس معاہدے کا مقصد اس مسئلے سے بھی نمٹنا تھا۔کمپالا میں صنفی امور، محنت اور سماجی بہبود کی وزارت کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ یوگنڈا کی حکومت کو اپنے ان ورکرز کی جانب سے بہت سی شکایات موصول ہوئیں، جن میں کہا گیا تھا کہ سعودی عرب میں آجرین کی جانب سے ان کے ساتھ غیر انسانی سلوک روا رکھا جاتا ہے۔کمپالا حکومت کی جانب سے تازہ اعلان ا?س آڈیو کلپ کے بعد ہوا ہے، جس کا رواں ہفتے یوگنڈا کے سوشل میڈیا میں بہت چرچا رہا اور جس میں یوگنڈا کے سعودی عرب میں کام کی غرض سے مقیم شہریوں نے یہ بتایا تھا کہ سعودی عرب میں انہیں قید میں رکھا جاتا ہے اور ان پر تشدد کیا جاتا ہے۔انڈونیشیا بھی ا?ن ملکوں میں شامل ہے، جو سعودی عرب میں بنیادی حقوق کی ضمانت نہ ملنے تک اپنی خواتین کے خادماو¿ں کی حیثیت سے سعودی عرب کے سفر پر پابندی لگا چکے ہیں۔یوگنڈا کی جانب سے فراہم کردہ سرکاری اطلاعات کے مطابق کمپالا اور ریاض حکومتوں کے مابین معاہدے کے بعد سے تقریباً پانچ سو خادماو¿ں کو سعودی عرب بھیجا گیا۔ اینٹیبی ایئرپورٹ پر موجود ایک امیگریشن افسر کا البتہ اپنا نام ظاہر نہ کیے جانے کی شرط پر کہنا یہ تھا کہ ہر روز یوگنڈا کے اوسطاً ایک سو شہری کام کی تلاش میں سعودی عرب کا سفر اختیار کرتے ہیں۔اس سے پہلے انڈونیشیا، ایتھوپیا اور فلپائن اپنے شہریوں کے ملازمت کی غرض سے سعودی عرب کے سفر پر پابندی لگا چکے ہیں، یہ کہتے ہوئے کہ جب تک ریاض حکومت کی جانب سے ان مہمان کارکنوں کو ا?ن کے بنیادی حقوق کی ضمانت نہیں مل جاتی، یہ پابندی برقرار رہے گی۔سعودی عرب اور دیگر عرب ملکوں سے یوگنڈا کے درجنوں شہریوں کو گرفتار کر کے واپس وطن بھیجا جا چکا ہے جبکہ یوگنڈا کے کچھ شہری حراست کے دوران ہلاک بھی ہو گئے، جیسے کہ فلورا ریٹا نانتیزا، جو دبئی کی ایک جیل میں انتقال کر گئیں۔یوگنڈا کے صدر یوویری موسیوینی حال ہی میں سعودی عرب کے ایک دو روزہ سرکاری دورے سے وطن واپس لوٹے ہیں۔ ان کے اس دورے کے دوران دونوں ملکوں کے باہمی تجارتی تعلقات پر تو بات ہوئی لیکن مہمان کارکنوں کے تحفظ کا کوئی ذکر سننے میں نہیں آیا۔
سعودی عرب میں مبینہ بدسلوکی‘ یوگنڈا نے خادمائیں بھیجنا بند کر دیں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
عمران خان اور میری چکی میں ایک دیوار کا فاصلہ تھا،عمران خان کا جیل میں کیا شیڈول ہے؟انجینئر محمد علی...
-
سونے کی فی تو لہ قیمت میں حیرا ن کن کمی
-
نابینا قلی کی بیٹی کی مدد سے سامان اُٹھانے کی وائرل ویڈیو پر وزیر ریلوے کا بڑا اعلان
-
سنیل شیٹی نے 40 کروڑ کی آفر ٹھکراکر مثال قائم کردی
-
شکرپڑیاں میں ہو نے والی میوزیکل نائٹ میںانتہائی افسوسناک واقعہ
-
متحدہ عرب امارات میں ییلو الرٹ جاری
-
ہنی مون ٹرپ پر جھگڑا ، نوبیاہتا جوڑے نے واپس آتے ہی خودکشی کر لی
-
ٹیکنو نے قسط بازار 2025 میں آسان قسطوں پر سمارٹ فونز کی پیشکش متعارف کروادی
-
پولیس آفیسر کی گھر لائی خاتون سے زیادتی
-
مغربی ہواؤں کا سلسلہ ملک میں داخل، بارشوں اور برفباری کی پیشگوئی
-
معروف اینکر اور صحافی اقرار الحسن نے سیاسی جماعت بنانے کا اعلان کر دیا
-
شادی کی دعوت دینے کے لیے نواز شریف اور مریم نواز دبئی روانہ
-
سکولوں میں چھٹیاں اہم خبر آگئی
-
عالمی طوفان کی پیش گوئی، جھوٹے نبی کا ڈراما بے نقاب، پولیس نے گرفتار کرلیا















































