اسلام آباد(نیوز ڈیسک)برطانیہ کے علاقے ووسٹر میں ایک گمنام خاتون نے نیشنل لاٹری کی تین کروڑ 20 لاکھ پانڈ انعامی رقم جیتنے کا دعوی کیا تاہم اس کا کہنا ہے کہ اس کا انعامی ٹکٹ ایک ایسی پتلون کی جیب میں تھا جو دھل چکی ہے۔جب وہ یہ ٹکٹ لے کر وارنڈن کے ایک مقامی نیوز ایجنٹ ناتو پٹیل کے پاس آئی تو اس پر موجود نمبر تو انعامی نمبروں سے مطابقت رکھتے تھے تاہم تاریخ اور بار کوڈ کو پڑھنا ممکن نہ تھا۔برطانیہ میں نیشنل لاٹری منعقد کروانے والے ادارے کیملوٹ نے جمعے کو ہی تصدیق کی تھی کہ جیک پاٹ جیتنے والا ٹکٹ ووسٹر سے ہی خریدا گیا تھا۔کیملوٹ نے مذکورہ خاتون سے کہا ہے کہ وہ ان سے رابطہ کرے اور 30 دن میں انھیں وہ ٹکٹ فراہم کرے۔جیک پاٹ کی کل انعامی رقم چھ کروڑ 60 لاکھ برطانوی پانڈ تھی تاہم انعامی نمبروں کے دو ایک ایسے ٹکٹ خریدے جانے کی وجہ سے یہ رقم دو فاتحین میں برابر تقسیم ہونی ہے۔اس میں سے نصف رقم جنوبی سکاٹ لینڈ کے ایک جوڑے نے جیتی ہے جس نے نو جنوری کو ہی اپنا انعام وصول کر لیا تھا۔وارنڈن میں ایبمل سائیڈ نیوز نامی دکان کے مالک ناتو پٹیل نے بتایا کہ مذکورہ خاتون لاٹری کا جو ٹکٹ لے کر آئی تھی اس پر فاتح نمبر تو تھا لیکن تاریخ میں سے صرف 2016 پڑھا جا رہا تھا جبکہ سیریئل نمبر اور بارکوڈ مٹ چکے تھے۔ناتو پٹیل کا کہنا تھا کہ اس خاتون کو یہ تو یقین تھا کہ اس کے ٹکٹ پر ہی انعام نکلا ہے تاہم وہ کچھ ڈری اور سہمی ہوئی لگ رہی تھی۔انھوں نے بی بی سی کو بتایا کہ خاتون نے کہا کہ دیکھو یہ تو دھل گیا ہے اور وہ ٹکٹ یقینا دھلا ہوا اور خراب حالت میں دکھائی دے رہا تھا۔ناتو پٹیل کے مطابق انھوں نے اس بوسیدہ ٹکٹ کو کاغذ کے ٹکڑے پر چپکا کر ایک لفافے میں رکھ دیا ہے اور اس عورت سے کہا کہ وہ اس ٹکٹ کو یملوٹ کے پاس بھیج دے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر وہ عورت لاٹری جیت جاتی ہے تو یہ اس کے لیے تو اچھا ہو گا ہی، وورسٹر شہر کے لیے بھی اچھی بات ہوگی اور وہ کم از کم سیلاب کے علاوہ کسی اور اچھی بات کے لیے تو خبروں میں رہے گا۔