لندن(نیوز ڈیسک)آجکل کے مصروف ترین دور میں مناسب ورزش اور کھانے پینے کا خیال رکھنے کیلئے لوگوں کے پاس وقت کی کمی ہوتی ہے۔اکثر اوقات زیادہ دیر تک کام کرنے والے افراد کو موٹاپے کی شکایت ہوتی ہے۔علاوہ ازیں پورا دن بیٹھے رہ کر کام کرنے والے بیشتر افراد کو فٹنس کے حوالے سے شکایات رہتی ہیں۔محققین کی جانب سے حال ہی میں فٹنس کے مسائل سے متعلق ایک دلچسپ تحقیقاتی رپورٹ شیئر کی گئی ہے۔محققین کا کہنا ہے کہ اپنی روز مرہ خوراک میں کیفین کی متناسب مقدار شامل کرلینے سے فٹنس سے متعلقہ مسائل سے بڑی حد تک چھٹکارہ حاصل کیاجا سکتا ہے۔انکا کہنا ہے کہ ہلکی پھلی ورزش کے ساتھ مناسب مقدار میں کیفین کا استعمال اس مسئلے سے نجات کیلئے اہم کردار ادا کرتا ہے۔برطانوی کینٹ یونیورسٹی کے پروفسر سیمیوئیل مارکورا کا کہنا ہے کہ ورزش جسمانی مشقت بیشتر لوگوں کے خیال میں بے حد مشکل عمل ہے جس سے وہ ہمیشہ جان چھڑانے کی کو شش کرتے نظر آتے ہیں۔انکا کہنا ہے کہ یہی وجہ ہے لوگ جسمانی مشقت یا ورزش کی جگہ کچھ ایسا چاہتے جس میں انھیں ذیادہ محنت نہ ہی کرنا پڑے اور انکے مسائل بھی حل ہو جائیں۔وقت کی کمی اور انسانوں کی کاہلی کے باعث ماہرین طویل عرصے سے ایسی تحقیقات میں مصروف تھے جس سے لوگوں کو فٹ رہنے کیلئے زیادہ تک و دو نہ کرنی پڑے۔مارکورا کا کہنا ہے کہ اگر لوگ ہلکی پھلکی واک یا ورزش کے ساتھ مناسب مقدار میں کیفین یا سائیکو ایکٹیو ڈرگ جیسے میتھی لفینیڈیٹ یاموڈیفینل جیسی مصنوعات کا استعمال کریں تو ان کی فٹنس پرقرار رہ سکتی ہے۔واضح رہے کافی کے ایک کپ میں 95سے200ملی گرام تک کیفین پائی جاتی ہے جوماہرین کی رائے مطابق فٹ رہنے کیلئے بالکل مناسب مقدار ہے