تیونس(نیوزڈیسک) افریقی ملک تیونس میں بے روزگار نوجوان کی خود کشی کے بعد مظاہرے شروع ہو گئے ¾ ملک کے مختلف علاقوں میں احتجاج کے بعد القصرین صوبے میں کرفیو نافذ کر دیا گیا۔الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق دو روز قبل ایک بے روز گار نوجوان نے خود کشی کر لی تھی جس کے بعد سے ملک کے مغربی صوبے القصرین میں احتجاجی لہر نے جنم لیا اور گزشتہ دو روز میں شدید احتجاج سامنے آیا ۔بے روز گار نوجوانوں کی جانب سے احتجاجی مظاہروں اور جلوسوں میں پولیس سمیت دیگر سیکیورٹی اداروں کی جھڑپیں ہوئی تھیں جس میں اب تک 30 کے قریب افراد زخمی ہو چکے ہیں ¾ پولیس مظاہرین کو منشتر کرنے کے لیے آنسو گیس استعمال کرتی رہی ہے۔مظاہرین کی جانب سے ہلاک ہونے والے نوجوان کی موت کا ذمہ دار حکومت کو ٹھہرایا ۔سیکیورٹی اداروں نے امن عامہ کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے 12 گھنٹے کے لیے کرفیو نافذ کیا۔خیال رہے کہ ایک نوجوان رِداہ یحیوئی نے القصرین شہر میں اس وقت خود شکی کی تھی جب اس بے روزگار نوجوان کا نام سرکاری سطح پر نوکریوں کی فہرست سے خارج کر دیا گیا تھارِداہ یحیوئی نے اپنا نام خارج ہونے پر ایک بجلی کے ہائی ٹینشن پول پر چڑھ کر بجلی کی تاروں کو پکڑ لیا تھا جس سے اس کی موت واقع ہو گئی۔