واشنگٹن(ویب ڈیسک) امریکی صدر باراک اوبامانے کہا ہے کہ داعش جنونی اور انسانیت کے قاتل ہیں انھیں تلاش کر کے ختم اور ان کے ٹھکانوں کو تباہ کرنا ہو گا، وسطی امریکہ، افریقہ اورایشیا میں عدم استحکام کا خدشہ کئی دہائیوں تک رہے گا جب کہ خطے میں بعض علاقے دہشت گرد گروپوں کے لیے محفوظ ٹھکانے ثابت ہو سکتے ہیں، داعش کے بغیر بھی پاکستان، افغانستان اور مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام کاخطرہ برقرار رہےگا۔امریکی صدر باراک اوباماکا اپنے آٹھویں اور آخری سٹیٹ آف دی یونین خطاب میں کہنا تھا کہ القاعدہ اورداعش امریکی عوام کے لیے براہ راست خطرہ ہیں، ہماری اولین ترجیح امریکی عوام کو تحفظ دینا ہے۔ امریکا کی خارجہ پالیسی کا محور داعش کے خطرات کے گرد ہونا چاہیے جس کے لئے کانگریس کو فوجی آپریشن کی منظوری دینا ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا داعش کے خلاف 60 ممالک کے ساتھ اتحاد میں شامل ہے، اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر داعش کے ٹھکانوں پر 10 ہزار سے زائد حملے کئے جس کا مقصد داعش کی قیادت اور ان کے ٹھکانوں کو تباہ کرنا ہے، امریکا داعش مخالف قوتوں کو اسلحہ اور تربیت فراہم کر رہا ہے، ہمارا اتحاد داعش کی مالی معاونت روکنے اور ان کے پیروکاروں کو تباہ کرنے کے لیے ہے۔
امریکی صدر نے کہا کہ یہ بات جھوٹ ہے کہ داعش ایک مذہب کی نمائندہ جماعت ہیں، داعش کی جانب سے اپنا تعلق اسلام سے جوڑنا شدت پسند تنظیم کا پروپیگنڈا ہے، دہشت گرد انٹرنیٹ کے ذریعے بھی لوگوں کے ذہنوں میں زہر گھول رہے ہیں، ایسے دہشت گرد بہت زیادہ نقصان پہنچا سکتے ہیں، داعش کی جنگ کو تیسری عالمی جنگ قرار دینے کا دعویٰ بے بنیاد ہے، داعش کو وہ سبق سکھائیں گے جو اس سے پہلے دوسرے دہشت گردوں کو سکھایا۔ باراک اوباما کا کہنا تھا کہ امریکی معیشت کو زوال پزیر کہنے والے غلطی پر ہیں جب کہ ہم پہلے سے زیادہ طاقتوراور بہتر ہو گئے ہیں، آج امریکا دنیا کی طاقتور ترین معیشت ہے۔
انہوں نے کہا کہ گوانتا ناموبے جیل بند کرنے کے اپنے فیصلے پر قائم ہوں،انسانی حقوق کے معاملے پر سیاست نہیں کرنی چاہئے، کسی کو شک ہے کہ انصاف کیسے ہوتا ہے تو اسامہ بن لادن سے پوچھ لے، امریکا کو تباہ کرنے کے لئے آنے والوں کا پیچھا کریں گے اور انتہا پسندوں اور تشدد کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے لائیں گے۔
داعش جنونی اور انسانیت کے قاتل ہیں ان کے ٹھکانوں کو تباہ کرنا ہو گا،اوبامہ
13
جنوری 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں