نئی دہلی (نیوز ڈیسک ) بھارت میں جنوری 2012 ء میں اس وقت کے آرمی چیف وی کے سنگھ کی جانب سے مرکزی حکومت کا تختہ الٹنے کیلئے فوجی نقل و حرکت کی تفصیلات سامنے آنے پر ایک نئی بحث چھڑ گئی ۔ یوبی اے کے سابق وزیر منیش تیواڑی نے ایک کتاب کی رونمائی تقریب میں خطاب کے دوران کہا کہ وی کے سنگھ نے اپنے جنم دن 6 جنوری کی مناسبت سے فوجیوں کو حصار اور آگرہ سے نئی دہلی کی طرف روانہ کیا۔ یہ محض کہا نی نہیں بلکہ حقیقت ہے، تیواڑی کے ان ریمارکس پر یونین منسٹر اور سابق آرمی چیف وی کے سنگھ نے کہا ہے کہ ان دنوں کانگریس کے اس لیڈر کی کوئی حیثیت نہیں تھی۔انہوں نے سابق وزیر سے کہا کہ یہ کتاب میر ی ہے اور انہیں چاہیے کہ اس کا اچھی طرح مطالعہ کریں۔ ادھر کانگریس پارٹی نے ایسی کسی مہم جوئی کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سٹوری میں کوئی سچائی نہیں اور یہ کہ دفاعی حکمت عملی کیلئے بعض اوقات فوجی نقل و حرکت ضروری ہوتی ہے۔ پارٹی کے ترجمان ابھیشک مانو سنگھ نے کہا ہے کہ الزامات مکمل طورپر غلط ہیں۔ ادھر تیواڑی کو بھی اپنے ایک ہم آواز پارٹی کے سینئر رہنما مانی شنکر میسر آگئے ہیں جنہوں نے اے این آئی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ 16 جنوری 2012 ء کی رات کچھ نہ کچھ ضرور ہوا تھا جو کہ آئین اور جمہوریت کے خلاف تھا۔انڈین ایکسپریس نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ 16 جنوری کی رات گئے انٹیلی جنس ایجنسیوں نے رپورٹ دی تھی کہ کچھ فوجیوں کی جانب سے غیر متوقع اور بغیر اطلاع دہلی کی جانب نقل و حمل ہو رہی ہے۔ واضح رہے کہ اس روز وی کے سنگھ نے سپریم کورٹ سے اپنی تاریخ پیدائش کے ایشویر بھی رجوع کیا تھا۔