برلن(نیوزڈیسک)جرمنی کی حکومت نے کہا ہے کہ 2015ءکے دوران لگ بھگ 11 لاکھ افراد نے جرمنی میں پناہ گزین کی حیثیت سے اپنا اندراج کرایا ہے۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال جرمنی میں داخل ہونے والے مہاجرین میں سے ایک بڑی تعداد کا تعلق شام سے تھا جس کے چار لاکھ 28 ہزار 468 شہریوں نے جرمنی میں پناہ حاصل کی۔گزشتہ پانچ برسوں سے جاری خانہ جنگی سے بے حال لاکھوں شامی باشندوں نے گزشتہ سال کے آخری چند ماہ کے دوران یورپ کا رخ کیا تھا جس کے باعث یورپ میں بحرانی صورتِ حال پیدا ہوگئی تھی۔جنگِ عظیم دوم کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب یورپی ملکوں کو اتنی بڑی تعداد میں پناہ گزینوں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔اس بحران کے دوران جرمنی کی چانسلرانجیلا مرکل نے قائدانہ کردار ادا کیا تھا جن کی حکومت نے نہ صرف اپنے ملک کے دروازے ان پناہ گزینوں کے لیے کھول دیے تھے بلکہ یورپ کے دیگر ملکوں کو بھی ان مہاجرین کو پناہ دینے پر آمادہ کرنے کی سرگرمی سے مہم چلائی تھی۔جرمن حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق سال 2015ءمیں جرمنی میں داخل ہونے والے تارکینِ وطن میں تعداد کے ا عتبار سے دوسرے نمبر پر افغانستان اور تیسرے پر عراق کے شہری رہے۔حکام کے مطابق 2015ءمیں جرمنی میں پناہ حاصل کرنے والے افغانوں کی تعداد ایک لاکھ 54 ہزار 46 جب کہ عراقیوں کی ایک لاکھ 21 ہزار 662 رہی۔جرمن حکومت کا کہنا ہے کہ 2015ءمیں پناہ کے تلاش میں جرمنی آنے والوں کی تعداد 2014ءکے مقابلے میں پانچ گنا زیادہ تھی۔جرمنی میں داخل ہونے والے بیشتر پناہ گزین افریقہ اور مشرقِ وسطیٰ سے خستہ حال کشتیوں کے ذریعے بحیرہ ایجئن اور بحیرہ روم عبور کرکے پہلے یونان اور اٹلی پہنچے جہاں سے انہوں نے یورپ کے دیگر ملکوں کو رخ کیا۔یورپی حکام کے مطابق گزشتہ سال کے دوران بحری راستوں سے غیر قانونی طور پر یونان پہنچنے والے پناہ گزینوں کی تعداد ساڑھے آٹھ لاکھ تھی جن کی اکثریت نے بہتر مستقبل اور پناہ کی تلاش میں انسانی اسمگلروں کو اپنی کل جمع پونجی دے کر بے سروسامانی کے عالم میں خستہ حال کشتیوں کے ذریعے یورپ کا رخ کیا۔
جرمنی تارکین وطن کی نظروں کامرکز بن گیا،ایک سال میں نیا ریکارڈ قائم
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
جوابی کارروائی کے کئی آپشن لیکن پاکستان کی کوشش کیا ہوگی؟ الجزیرہ نے تجزیہ پیش ...
-
پاکستان نے بھارت پر ڈرون اور میزائلوں سے حملہ کر دیا؟
-
بھا رت کا تا زہ حملہ،4 پاکستانی فو جی زخمی، 1 شہری شہید
-
ایبٹ آباد کے تاجر کا بھارتی حملے میں شہید مساجد کی تعمیر اپنے خرچ پر ...
-
بھارت کی ایک بار پھر دراندازی ، کون کونسے مقامات کو نشانہ بنانے کی کوشش ...
-
لاہور میں سائرن بجا دیے گئے، والٹن، برکی اور ڈیفنس میں دھماکےو فائرنگ کی ...
-
رانا ثناء اللہ کا بھارت کیخلاف مزید کوئی کارروائی نہ کرنے کا عندیہ
-
بھارت کیخلاف مزید کاروائی نہ کرنے کا عندیہ دینے پر تحریک انصاف کا شدید ردعمل
-
پاکستان نے بھارتی فوج کی مہار یونٹ کا بٹالین ہیڈکوارٹر تباہ کردیا، ویڈیو سامنے آگئی
-
بھارتیوں نے احتجاج کرتے ہوئے سعودی عرب کا پرچم پیروں میں روند دیا، کلمہ کی ...
-
پاکستان نے بھارتی فضائیہ کا رافیل طیارہ مار گرایا، فرانسیسی اہلکار کی تصدیق
-
بھارتی میڈیا کا 3 طیاروں کی تباہی کا اعتراف، 7 ہلاکتیں رپورٹ
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
جوابی کارروائی کے کئی آپشن لیکن پاکستان کی کوشش کیا ہوگی؟ الجزیرہ نے تجزیہ پیش کردیا
-
پاکستان نے بھارت پر ڈرون اور میزائلوں سے حملہ کر دیا؟
-
بھا رت کا تا زہ حملہ،4 پاکستانی فو جی زخمی، 1 شہری شہید
-
ایبٹ آباد کے تاجر کا بھارتی حملے میں شہید مساجد کی تعمیر اپنے خرچ پر کرانے کا اعلان
-
بھارت کی ایک بار پھر دراندازی ، کون کونسے مقامات کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی؟ پاک فوج نے اعلان کرد...
-
لاہور میں سائرن بجا دیے گئے، والٹن، برکی اور ڈیفنس میں دھماکےو فائرنگ کی اطلاعات
-
رانا ثناء اللہ کا بھارت کیخلاف مزید کوئی کارروائی نہ کرنے کا عندیہ
-
بھارت کیخلاف مزید کاروائی نہ کرنے کا عندیہ دینے پر تحریک انصاف کا شدید ردعمل
-
پاکستان نے بھارتی فوج کی مہار یونٹ کا بٹالین ہیڈکوارٹر تباہ کردیا، ویڈیو سامنے آگئی
-
بھارتیوں نے احتجاج کرتے ہوئے سعودی عرب کا پرچم پیروں میں روند دیا، کلمہ کی توہین پوری مسلم دنیا میں...
-
پاکستان نے بھارتی فضائیہ کا رافیل طیارہ مار گرایا، فرانسیسی اہلکار کی تصدیق
-
بھارتی میڈیا کا 3 طیاروں کی تباہی کا اعتراف، 7 ہلاکتیں رپورٹ
-
پاکستان اور بھارت کے درمیان اعلیٰ سطح رابطے کا انکشاف، کیا بات چیت ہوئی ؟
-
پاکستان نے اب تک 25 ڈرون مار گرائے، لیکن یہ کس ملک نے بنائے؟ پاک فوج کا تا زہ بیان آ گیا