ریاض(نیوزڈیسک)سعودی عرب کے بعد ایران کے سفارتخانے پر حملہ،خلیجی اتحادکاردعمل سامنے آگیا،سعودی خلیجی اتحاد نے یمن میں ایرانی سفارتخانے کو نشانہ بنانے کی تردید کردی،حملے حوثی باغیوں کے خلاف تھے تاہم ایرانی سفارتخانے پر بمباری سے متعلق واقعے کی تحقیقات کی جائے گی، سعودی قیات میں بننے والے خلیجی اتحاد نے یمن میں حملوں کے دوران ایرانی سفارت خانے کو نشانہ بنائے جانے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ رات ہونے والے حملے باغیوں کے خلاف تھے تاہم پھر بھی ان کی تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔عرب نیوز ایجنسی کے مطابق خلیجی اتحاد کے ترجمان کا کہنا ہے کہ گزشتہ رات یمن کے دارالحکومت صنعا میں ہونے والے حملے کے دوران ایران کی جانب سے سفارت خانے کو نشانہ بنائے جانے کے الزامات کی تحقیقات کی جائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ حملے میں باغی حوثی قبائل کے میزائل لاو¿نچرز کو نشانہ بنایا گیا جہاں سے سعودی عرب کے شہروں کو نشانہ بنایا جا رہا تھا۔خلیجی اتحاد کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ حوثی باغی شہری اداروں اور خالی سفارت خانون میں پناہ لیے ہوئے ہیں اس لیے اتحاد نے تمام ممالک سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنے سفارت خانوں کی لوکیشن سے متعلق معلومات فراہم کریں اور حوثی قبائل کے الزامات کی بنیاد پر الزامات نہ لگائیں کیوں کہ ان کی معلومات قابل اعتبار نہیں ہیں۔