پیر‬‮ ، 20 جنوری‬‮ 2025 

مشترکہ اعلامیہ،کس نے کیا کھویا کیا پایا؟پاکستان کی سب سے بڑی یقین دہانی،تفصیلات جاری

datetime 8  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد / راولپنڈی(نیوزڈیسک) وزیراعظم نوازشریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے سعودی وزیر خارجہ نے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں جن میں باہمی دلچسپی کے امور سمیت علاقائی سیکیورٹی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ پاکستان نے اپنی جانب سے سب سے بڑی یقین دہانی یہ کرائی ہے کہ سعودی عرب سے اس کی سالمیت کے خطرے کی صورت میں بھرپور تعاون کیاجائے گا۔سعودی وزیرخارجہ عادل بن احمد الجبیر 17 رکنی وفد کے ہمراہ ایک روزہ دورے پر پاکستان پہنچے جہاں نور خان ایئربیس پر وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے ان کا استقبال کیا جس کے بعد وہ جنرل ہیڈ کوارٹر روانہ ہوئے جہاں انہوں نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے ملاقات کی۔آئی ایس پی آر کے مطابق جی ایچ کیو راولپنڈی میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کے درمیان ہونے والی ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ اس دوران علاقائی سلامتی کی صورتحال پرتبادلہ بھی بات چیت کی گئی۔ ترجمان پاک فوج کے مطابق سعودی وزیرخارجہ نے خطے میں امن اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کاوشوں کوسراہا۔دوسری جانب سعودی وزیر خارجہ وزیراعظم نوازشریف سے ملنے وزیراعظم ہاو¿س پہنچے جہاں وزیراعظم نے ان کا گرم جوشی سے استقبال کیا جب کہ دونوں رہنماو¿ں کے درمیان ملاقات میں پاکستان کی جانب مشیر خارجہ سرتاج عزیز، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی، مشیر برائے قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ موجود تھے جب کہ سعودی وزیر خارجہ کے ساتھ بھی اعلیٰ سعودی حکام نے ملاقات میں شرکت کی۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ وزیراعظم اور سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات میں خطے کی صورتحال اور بالخصوص سعودی عرب کی قیادت میں بننے والے 34 ملکی فوجی اتحاد پر بات چیت کی گئی جب کہ اس دوران ایران اور سعودی عرب کے درمیان تنازع پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیراعظم سے ملاقات کے بعد سعودی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پرتپاک استقبال پر شکر گزار ہوں جب کہ وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات میں تمام اہم امور پر تفصیلی مذاکرات ہوئے جن میں اقتصادی تعاون اور سرمایہ کاری بڑھانے پر بھی بات چیت ہوئی جب کہ ملاقات دونوں ملکوں کے تعلقات سمیت سیاسی، ثقافتی اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ادھر سعودی وزیرخارجہ کے دورے کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا جس کے مطابق پاکستان دہشت گردی کے خلاف عالمی اتحاد کی حمایت کرتا ہے لیکن سعودی عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی تشویش کا باعث ہے جب کہ دونوں ممالک کے اختلافات مذاکرات سے ختم ہونا چاہیے۔ مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ وزیراعظم نوازشریف نے سعودی وفد کو یقین دہانی کروائی ہے کہ اگر سعودی سالمیت کو خطرہ ہوا تو ہم ساتھ کھڑے ہوں گے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق سعودی وزیر خارجہ نے دہشت گردی کے خلاف اسلامی اتحاد پر وزیراعظم کو بریفنگ دی جب کہ وزیراعظم نے دو طرفہ تعلقات اور تجارت بڑھانے، دفاع، سلامتی اور اقتصادی شعبے میں باہمی تعاون پر زور دیا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان سعودی عرب کےاقدامات کا خیرمقدم اور دہشت گردی اورانتہاپسندی کے خلاف تمام کوششوں کی حمایت کرتا ہے جب کہ خادم الحرمین شریفین کےلیے بھی بڑی عزت واحترام ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی خود مختاری کوخطرے کی صورت میں پاکستانی عوام شانہ بشانہ کھڑے ہونگے۔



کالم



خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں


’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…