کراچی(نیوزڈیسک)سندھ ہائیرایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین اورسابق صدر آصف علی زرداری کے دست راست ڈاکٹر عاصم حسین نے دوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ مالی سال2008-9 میں پاکستان کی تاریخ کے اسٹاک ایکسچینج کابدترین بحران جہانگیر صدیقی کیلیے17کروڑ امریکی ڈالرزکے رائٹس کی منظوری کی وجہ سے پیداہوا، جس کے مرکزی کردارایک اسٹاک بروکر، سابق ڈی آئی جی اورسابق وزیر خزانہ اور پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما تھے۔جنھوں نے سیکیورٹیزاینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے توسط سے جہانگیرصدیقی گروپ کو فائدہ پہنچایا اورحصص یافتگان کونقصان پہنچا۔رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر عاصم نے بتایاکہ سابق ڈی آئی جی غلام محمدملکانی کے ذریعے جہانگیرصدیقی نے حیدرآبادسے تعلق رکھنے والے نویدقمرتک رسائی حاصل کی تاکہ جہانگیرصدیقی کیلیے 17 کروڑڈالرزکے رائٹس کی منظوری کرائی جاسکے ، ڈاکٹر عاصم نے بھی اس سلسلے میں اپناکردار اداکیا،ڈی آئی جی ملکانی کے ڈاکٹر عاصم سے بھی گھریلوتعلقات تھے،تفتیشی افسر نے موقف اختیارکیا کہ سابق ڈی آئی جی غلام محمدملکانی جہانگیر صدیقی گرو پ کے ملازم یا پارٹنر تھے۔